Bharat Express

Iran Israel War: ایران اسرائیل کشیدگی ختم کرنے میں بھارت مدد کر سکتا ہے، جانیں اسرائیل کے جرم پر خاموشی کے حوالے سے کیا کہا

جب ایراج الٰہی سے موجودہ صورتحال میں ایران بھارت کے رول اور بھارت کی ثالثی کے امکانات کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارے بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں

ایران اسرائیل کشیدگی ختم کرنے میں بھارت مدد کر سکتا ہے، جانیں اسرائیل کے جرم پر خاموشی کے حوالے سے کیا کہا

ایرانی سفیر ایراج الٰہی نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے حوالے سے کئی اہم باتیں کہی ہیں۔ ایراج الٰہی نے کہا کہ دونوں ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کے پیش نظر ہندوستان مغربی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے اور اسرائیل کی جارحیت کو روکنے میں فعال کردار ادا کرسکتا ہے۔

ایرانی سفیر ایراج الٰہی نے 19 اپریل 2024 کو ہندوستان ٹائمز سے بات کرتے ہوئے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں کہا کہ ایران کے اندر اسرائیلی ڈرون حملے کی تمام خبریں درست نہیں ہیں۔ اصفہان اور دیگر شہروں میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اصفہان اور دیگر شہروں میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہوا ہے۔ یہ صرف میڈیا کی جنگ ہے۔ “اسرائیلی حکام ایسے شوز کے ذریعے ایران کے حملے کی تلافی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”

ایران نے اپنے دفاع میں حملہ کیا

13 اپریل کو ایران کی طرف سے اسرائیل پر ڈرون اور میزائلوں سے حملوں کے مقصد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق اپنے دفاع کے موروثی حق کی بنیاد پر کیا گیا اور اسرائیل کی مسلح افواج کے جواب میں حملہ۔ انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ہندوستان کے وزیر خارجہ جے شنکر سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور انہیں آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

ایران نے کبھی بھی شہریوں کو نقصان نہیں پہنچایا

ایراج الٰہی نے کہا کہ ایران نے کبھی جنگ پھیلانے یا شہریوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی۔ علاقے میں شہریوں کا تحفظ ہماری ترجیح ہے۔ لوگوں کی حفاظت اہم ہے اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ ہندوستانی ہیں، ایرانی ہیں، فلسطینی ہیں یا کسی دوسرے ملک کے شہری ہیں۔ اپنے آپریشن میں ہم نے کبھی لوگوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی اور صرف فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیل اس خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔

اسرائیل کے جرم پر خاموشی کے حوالے سے سوال پوچھا گیا

جب ایراج الٰہی سے موجودہ صورتحال میں ایران بھارت کے رول اور بھارت کی ثالثی کے امکانات کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارے بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور یقینی طور پر بھارت کے اسرائیلی حکومت کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ بھارت اسرائیلی جارحیت کو روکنے میں فعال کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسرائیل نے گزشتہ سات مہینوں میں غزہ کے عوام کے خلاف ہر قسم کے جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور غزہ میں 35 ہزار سے زائد بے گناہ لوگوں کو قتل کیا ہے۔ کیا ایسے جرم پر خاموش رہنا درست ہے؟

ایران کے ہندوستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں

ہندوستان اور ایران تعلقات کی موجودہ صورتحال اور توانائی کی سپلائی بحال کرنے سے متعلق سوال پر ایراج الٰہی نے کہا کہ ایران اور ہندوستان کے تعلقات اچھی حالت میں ہیں اور ہم ان تعلقات کو توانائی سمیت تمام شعبوں میں فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔

بھارت ایکسپریس