بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ۔ (فائل فوٹو)
WFI President and BJP MP Brij Bhushan Sharan Singh Controversy: بھارتیہ کشتی فیڈریشن اوربی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ پرپہلوانوں نے سنگین الزام عائد کیا۔ برج بھوشن سنگھ پرتانا شاہی رویے سمیت جنسی استحصال تک کے الزامات لگے ہیں۔ دہلی کے جنترمنترپرہندوستان کے کئی بڑے پہلوان ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے خلاف احتجاج بھی کررہے ہیں۔ ہندوستانی پہلوان ونیش پھوگاٹ نے الزام لگایا تھا کہ برج بھوشن سنگھ نے انہیں ذہنی اذیت دی تھی۔ حالانکہ اس معاملے میں وزارت کھیل کی مداخلت اورمرکزی وزیرکھیل انوراگ ٹھاکرسے لمبی میٹنگ کے بعد کھلاڑیوں نے اپنا احتجاج واپس لے لیا ہے اورجانچ کے لئے کمیٹی کی تشکیل کی گئی ہے، جو 4 ہفتے کے اندراپنا جواب دے گی۔ ساتھ ہی بھارتیہ کشتی فیڈریشن کے صدر برج بھوشن سنگھ فیڈریشن سے دوررہنے اورجانچ میں تعاون کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وہیں دوسری طرف انڈین اولمپک ایسوسی ایشن نے بھی 7 رکنی کمیٹی کی تشکیل کی ہے۔
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ اوراترپردیش کے قیصرگنج سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ، جو 1990 میں سیاست میں آنے کے بعد سے ہمیشہ تنازعہ میں رہے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ برج بھوشن سنگھ کا رسوخ اتنا ہے کہ ان پر خطرے کو دیکھتے ہوئے مرکزنے انہیں وائی کلاس کی سیکورٹی بھی دے رکھی ہے۔ برج بھوشن سنگھ اپنے بے تکا بیان اورتنازعہ کی وجہ سے ہمیشہ سرخیوں میں رہتے ہیں۔ گزشتہ سال ڈبلیو ایف آئی صدر نے ایک پہلوان کو سوال پوچھنے پر اسٹیج پر ہی تھپڑماردیا تھا، جس کا ویڈیوسوشل میڈیا پروائرل ہوگیا تھا۔
برج بھوشن سنگھ کے خلاف زیرالتوا ہیں 4 معاملے
بی جے پی ایم پی برج بھوشن سنگھ کے انتخابی حلف نامہ کے مطابق، وہ ابھی بھی زیرالتوا چار معاملوں کا سامنا کر رہے ہیں، جن میں رضاکارانہ طورپرسرکاری ملازم کو تکلیف پہنچانے، ڈکیتی، قتل کی کوشش اورالیکشن سے متعلق غیرقانونی ادائیگی سمیت سنگین الزام ہیں، جن میں تین معاملے الہ آباد کی عدالت میں اورایک لکھنؤ کی عدالت میں زیرالتوا ہیں۔ ریکارڈ کے مطابق، چارزیرالتوا معاملوں میں سے دو معاملوں میں ان کے خلاف الزام طے گئے تھے اور ایک معاملے میں قتل کی کوشش اور آرمس ایکٹ کے الزام شامل ہیں۔ حالانکہ ڈبلیو ایف آئی سربراہ کے طور پر جنسی استحصال کے الزام کا سامنا کر رہے برج بھوشن سنگھ کو 30 سے زیادہ مجرمانہ معاملوں میں بری کردیا گیا ہے، جن میں سے کچھ تو ان کی سیاسی سفر شروع ہونے سے پہلے ہی درج ہوگئے تھے۔
برج بھوشن کے خلاف درج تھے 38 مجرمانہ معاملے
میڈیا رپورٹ کے مطابق، 65 سالہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ایودھیا، نواب گنج، فیض آباد اور دہلی میں کل 38 مجرمانہ معاملے درج تھے۔ ہسٹری شیٹ کے مطابق، ایودھیا میں کل 17، فیض آباد میں 12، نواب گنج میں 8 اور دہلی میں ایک معاملہ درج کیا گیا تھا۔ آئی پی سی کی کئی دفعات کے تحت معاملے درج کئے گئے تھے، جس میں قتل، قتل کی کوشش اوریوپی گینگسٹرایکٹ، آرمس ایکٹ سمیت دیگر معاملے شامل تھے۔
یوپی گینگسٹر ایکٹ کے تحت بھی برج بھوشن پرہوچکی ہے کارروائی
برج بھوشن شرن سنگھ پر1993 تک یوپی گینگسٹرایکٹ کے تحت چار بار معاملہ درج کیا گیا تھا۔ 1993 میں سماجوادی پارٹی کی حکومت میں سابق وزیر ونود کمارسنگھ عرف پنڈت سنگھ پرحملے سے متعلق 29 سال پرانے معاملے میں گونڈہ ضلع کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے 20 دسمبر، 2022 کو انہیں سبھی معاملوں سے بری کردیا تھا۔
برج بھوشن سنگھ پرلگ چکا ٹاڈا
اترپردیش میں گونڈہ، قیصرگنج اور بلرام پور لوک سبھا حلقوں سے 6 بارکے رکن پارلیمنٹ پرایک باردہشت گردی اورخلل ڈالنے والی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (ٹاڈا) کے تحت بھی الزام لگایا گیا تھا۔ انہیں بی جے پی کے سینئر لیڈرایل کے اڈوانی کے ساتھ بھی گرفتارکیا گیا تھا۔ انہیں 6 دسمبر، 1992 کو ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد بی جے پی کے سینئرلیڈران لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہرجوشی، کلیان سنگھ اوردیگر کے ساتھ بھی گرفتارکیا گیا تھا۔ برج بھوشن سنگھ کواس معاملے میں عدالت نے 2020 میں بری کردیا تھا۔ سال 2012 میں ڈبلیوایف آئی صدر کے الیکشن میں بھی تنازعہ ہوا تھا۔ برج بھوشن سنگھ نے ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا کے بیٹے دپیندرسنگھ ہڈا کوالیکشن میں ہرایا تھا۔
-بھارت ایکسپریس