Bharat Express

Bihar Lok Sabha Elections: آر جے ڈی نے سیوان پارلیمانی حلقہ سے نہیں اتارا امیدوار ، سیاسی کھیل کے پیچھے کا کیا ہےمنصوبہ ؟

اب سیاسی حلقوں میں بحث ہے کہ آر جے ڈی دوبارہ یہ سیٹ حنا شہاب کو دے سکتی ہے۔ ذرائع کی مانیں تو یہ معاملہ اندرونی طور پر زیر بحث ہے۔

آر جے ڈی نے بہار کی 40 لوک سبھا سیٹوں میں سے 22 پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اس کی فہرست گزشتہ منگل (09 اپریل) کو جاری کی گئی۔ عظیم اتحاد میں آر جے ڈی کے کوٹے میں 23 سیٹیں ہیں لیکن پارٹی نے صرف 22 پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے جبکہ ایک سیٹ سیوان کو چھوڑی ہے۔ ایسے میں سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا سیوان سیٹ کو لے کر آر جے ڈی کچھ مختلف سوچ رہی ہے؟

دراصل، سیوان پہلے سارن ضلع کا سب ڈویژن ہوا کرتا تھا۔ 1972 میں سیوان ضلع کو سارن سے الگ کر دیا گیا۔ جھولن سنہا پہلی بار 1957 میں سیوان سے ایم پی بنی تھیں۔ یہ سیٹ تب بحث میں آئی جب شہاب الدین یہاں سے ایم پی بنے تھے۔  آنجہانی سابق رکن پارلیمنٹ  محمد شہاب الدین اس سیٹ سے چار بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ ان کی بیوی حنا شہاب نے یہاں سے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر تین بار الیکشن لڑیں لیکن ہر بار ہار گئیں۔ اوم پرکاش یادو نے انہیں دو بار اور کویتا سنگھ نے ایک بار شکست دی ہے۔

اب سیاسی حلقوں میں بحث ہے کہ آر جے ڈی دوبارہ یہ سیٹ حنا شہاب کو دے سکتی ہے۔ ذرائع کی مانیں تو یہ معاملہ اندرونی طور پر زیر بحث ہے۔ ایسے میں یہ ایک وجہ ہو سکتی ہے کہ آر جے ڈی نے ابھی تک سیوان سے کسی امیدوار کو فائنل نہیں کیا ہے۔ حنا شہاب نے آزاد  امیدوار کی حیثیت میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ مسلسل علاقے میں جا رہی ہے۔ وہ آر جے ڈی کے خلاف بھی بیانات دے رہی ہیں۔

سیوان سیٹ این ڈی اے میں جے ڈی یو کے کھاتے میں گئی ہے۔ جے ڈی یو نے وجے لکشمی کو اس سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ وہ سابق ایم ایل اے رمیش کشواہا کی بیوی ہیں۔ اس وقت کویتا سنگھ جے ڈی یو سے ایم پی ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار میں عظیم اتحاد کے درمیان سیٹوں کی تقسیم ہوئی ہے۔ لوک سبھا کی 40 سیٹوں میں سے آر جے ڈی کو 26، کانگریس کو نو اور بائیں بازو کی پارٹیوں کو پانچ سیٹیں دی گئی ہیں۔ تاہم، گزشتہ ہفتے آر جے ڈی نے بہار کے سابق وزیر مکیش سہنی کی پارٹی کے ساتھ معاہدہ کیا اور ان کی وکاس شیل انسان پارٹی کو تین سیٹیں دیں۔ بہار میں لوک سبھا کی 40 سیٹوں کے لیے سات مرحلوں میں 19، 26 اپریل، 7، 13، 20، 25 مئی اور یکم جون کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read