Arvind Kejriwal: دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں جیل میں بند وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بڑی راحت ملی ہے۔ گوا کی عدالت نے اروند کیجریوال کے خلاف درج ایف آئی آر کو مسترد کر دیا ہے۔ یہ معاملہ 2017 کے گوا انتخابات کے دوران درج کیا گیا تھا۔ تب کیجریوال نے کہا تھا کہ ‘پیسے سب سے لو لیکن ووٹ جھاڑو کو دو’۔ اس معاملے میں اروند کیجریوال کے خلاف گزشتہ سال سے مقدمہ چل رہا تھا۔
معلومات کے مطابق، دہلی کے وزیر اعلی کے خلاف عوامی نمائندگی ایکٹ اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 171 (ای) کے تحت رشوت ستانی سے متعلق مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس نے انہیں نومبر میں سمن بھی جاری کیا تھا۔ AAP نے 2017 اور 2022 میں گوا اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ 2017 میں پارٹی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی تھی، جب کہ 2022 میں اس نے دو سیٹیں جیتی تھیں۔
کیا ہے پورامعاملہ؟
یہ معاملہ گوا اسمبلی انتخابات 2017 سے متعلق ہے۔ اس وقت انتخابی مہم کے دوران اروند کیجریوال نے جلسہ عام میں کہا تھا کہ پیسے سب سے لو لیکن ووٹ جھاڑو کو دو۔ ان کے اس بیان پر اس وقت شدید تنقید کی گئی تھی۔ اس معاملے پر اپوزیشن پارٹیوں نے کیجریوال اور اے اے پی کو گھیر لیا تھا۔ اس تقریر کو لے کر ان کے خلاف گوا تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔ اس کیس کی سماعت تقریباً 7 سال سے جاری تھی۔ بالآخر ہفتہ (6 اپریل 2024) کو عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں- Child Trafficking in Delhi: دہلی میں بچوں کی اسمگلنگ کیس میں سی بی آئی کا چھاپہ، 8 بچے بچائے، کئی لوگ حراست میں
دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں اروند کیجریوال
دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال اس وقت دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق ایک معاملے میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ انہیں ای ڈی نے گزشتہ ماہ ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ کیجریوال بھی شراب گھوٹالہ میں ملوث تھے۔
-بھارت ایکسپریس