Bharat Express

Patanjali Misleading Ads Case: بابا رام دیو نے سپریم کورٹ میں غیر مشروط معافی مانگی، پتنجلی کے گمراہ کن اشتہارات سے جڑا ہے کیس

27 فروری کو بنچ نے گزشتہ سال نومبر میں سپریم کورٹ کے سامنے دی گئی یقین دہانی کی خلاف ورزی کرنے پر آچاریہ بال کرشنا اور پتنجلی کے خلاف توہین کی کارروائی شروع کی تھی۔ بنچ میں جسٹس احسن الدین امان اللہ بھی شامل تھے۔

بابا رام دیو

Patanjali Misleading Ads Case: یوگا گرو بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشنا نے پتنجلی کے گمراہ کن اشتہارات کی اشاعت کے معاملے میں سپریم کورٹ میں معافی مانگی۔ دونوں نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔ حال ہی میں ان دونوں کو سپریم کورٹ نے معاملے کے حوالے سے طلب کیا تھا۔ جسٹس ہیما کوہلی کی سربراہی والی بنچ نے کہا تھا کہ آیورویدک کمپنی پتنجلی نے گمراہ کن اشتہارات کی مسلسل اشاعت پر جاری توہین عدالت نوٹس کا جواب نہیں دیا ہے۔

27 فروری کو بنچ نے گزشتہ سال نومبر میں سپریم کورٹ کے سامنے دی گئی یقین دہانی کی خلاف ورزی کرنے پر آچاریہ بال کرشنا اور پتنجلی کے خلاف توہین کی کارروائی شروع کی تھی۔ بنچ میں جسٹس احسن الدین امان اللہ بھی شامل تھے۔

پتنجلی نے سپریم کورٹ میں کیا کہا؟

پتنجلی نے پہلے سپریم کورٹ کو یقین دلایا تھا کہ وہ اس کی مصنوعات کی دواؤں کی افادیت کا دعویٰ کرنے یا قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کی تشہیر یا برانڈنگ نہیں کرے گا۔ کسی بھی نظام طب کے خلاف میڈیا کے کسی بھی شکل میں کوئی بیان جاری نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں- Atishi Press Conference: ‘سوربھ بھاردواج اور راگھو چڈھا بھی میرے ساتھ جائیں گے جیل’، دہلی کی وزیر آتشی نے کیا بڑا دعویٰ

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے کیا مطالبہ کیا؟

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے پتنجلی کے گمراہ کن اشتہارات کی اشاعت کے سلسلے میں ایک عرضی دائر کی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پتنجلی کے خلاف ڈرگس اینڈ میجک ریمیڈیز (قابل اعتراض اشتہارات) ایکٹ 1954 کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے۔ یوگا گرو اور پتنجلی کے بانی بابا رام دیو کے خلاف Covid-19 کے ایلوپیتھک علاج کے خلاف متنازعہ تبصروں کے لیے کئی ریاستوں میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس