Bharat Express

Dr. Shams Iqbal New Director of NCPUL: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر بنائے گئے ڈاکٹر شمس اقبال، 6 ماہ بعد سب سے بڑے اردو ادارے کو ملا ڈائریکٹر

مرکزی وزیرتعلیم دھرمیندرپردھان نے شمس اقبال کے نام کو منظوری دے دی ہے اوروہ جلد ہی اپنا عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔ شمس اقبال کو آئندہ تین سالوں کے لئے ڈائریکٹرکی ذمہ داری دی گئی ہے۔

شمس اقبال کو قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کا ڈائریکٹر بنایا گیا ہے۔

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (این سی پی یوایل) کوڈاکٹر شمس اقبال کی شکل میں نیا ڈائریکٹرمل گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، نیشنل بک ٹرسٹ (این بی ٹی) کے جوائنٹ ڈائریکٹر(اردو) ڈاکٹرشمس اقبال کو قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کونئی ذمہ داری دی گئی ہے۔ مرکزی وزیرتعلیم (ہائرایجوکیشن) دھرمیندرپردھان نے شمس اقبال کے نام کومنظوری دے دی ہے اوراب وہ جلد ہی اپنا عہدہ بھی سنبھال سکتے ہیں۔ شمس اقبال کو آئندہ تین سالوں کے لئے ڈائریکٹرکی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اس سے قبل وہ کونسل میں پرنسپل پبلی کیشنزآفیسرکی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

گزشتہ کئی ماہ سے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کا کوئی مستقل ڈائریکٹرنہیں تھا۔ سابق ڈائریکٹرپروفیسرشیخ عقیل احمد ستمبرمیں اپنی مدت پوری کرنے کے بعد سبکدوش ہوگئے تھے۔ حالانکہ انہوں نے آئندہ مدت کے لئے بھی کوششیں کی تھیں، لیکن انہیں توسیع نہیں مل سکی تھی۔ تقریباً 6 ماہ سے پروفیسردھننجے سنگھ  کارگزارڈائریکٹرکی ذمہ داری سنبھال رہے تھے۔

ڈاکٹرشمس اقبال کے لئے یہ عہدہ ایک طرف خوشی اورمسرت کی بات ہے تو دوسری طرف ان کے لئے کافی بڑا چیلنج بھی ہے۔ دراصل، ڈاکٹرشمس اقبال ایک سنجیدہ انسان ہیں۔ انہوں نے نیشنل بک ٹرسٹ میں اردوایڈیٹرکے طور پر اہم خدمات انجام دی ہیں۔ لیکن گزشتہ مدت سے اب تک قومی اردوکونسل کی حالت ٹھیک نہیں ہے بلکہ کئی اسکیمیں ایسی ہیں، جوبند ہوگئی ہیں، اس کو دوبارہ شروع کرنا اورآگے بڑھانا ان کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔ قابل ذکرہے کہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹرکے طورپر ڈاکٹرحمیداللہ بھٹ، ڈاکٹرعلی جاوید، پروفیسرخواجہ محمد اکرام الدین، پروفیسرارتضیٰ کریم اورپروفیسرشیخ عقیل احمد جیسی شخصیات خدمات انجام دے چکی ہیں۔ کسی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اردو زبان کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا تو کسی نے صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیا۔ لیکن اب نئے ڈائریکٹرکو ان تمام چیلنجزسے نمٹنا ہوگا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read