اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے مرکز کی مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کے مسلمان اپنے آپ کو بالکل ویسا ہی محسوس کر رہے ہیں جیسا کہ ہٹلر کے زمانے میں یہودی کرتے تھے۔ مہاراشٹر کے اکولا میں میں اویسی نے کہا کہ خواجہ اجمیری کی درگاہ پر پی ایم مودی چادر چڑھانے کا کام تو کرتے ہیں، لیکن یہ کونسی محبت ہے کہ خواجہ اجمیری سے کہ آپ مسجد کو ہم سے چھیننا چاہتے ہیں۔ یہ کونسی محبت ہے کہ آپ مسجد پر چادر تو چڑھائیں گے، لیکن ہمارے بچیوں کے سر سے حجاب چھین لیں گے۔ یہ کون سی محبت ہے کہ مسجد کو ہم سے چھینے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔
مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا کہ خواجہ اجمیری کی درگاہ پر چادر چڑھانے کا کام وزیراعظم نریندر مودی کرتے ہیں، لیکن خواجہ اجمیری سے یہ کیسی محبت ہے کہ آپ مسجد کو ہم سے چھیننا چاہتے ہیں۔ یہ کیسی محبت ہے کہ مسجد پرچادرچڑھائیں گے، لیکن ہماری لڑکیوں کے سروں سے حجاب چھین لیں گے۔ یہ کیسی محبت ہے کہ ہم سے مسجد چھیننے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں 500 سال پرانی مسجد کو بغیر کسی اطلاع کے منہدم کر دیا گیا۔ 600 سال پرانی مسجد اور قبرستان بھی تباہ ہوگئے۔ ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ بی جے پی اس ملک میں کیا کرنا چاہتی ہے؟ جب سے نریندر مودی اس ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں، ان کی حکومت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 1 لاکھ 80 ہزار مسلمان اعلیٰ تعلیم میں شامل نہیں ہیں۔ میں دہلی میں بیٹھے چودھریوں کو بتانا چاہوں گا کہ آج اگر نریندر مودی جیتے ہیں تو اس کی وجہ مسلمانوں کی نہیں بلکہ انہوں نے ہندو ہردے سمراٹ کی شبیہ بنالی ہے۔ وہ تمام اکثریتی برادریوں کو متحد کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ نریندر مودی نے ہندوستانی سیاست میں مسلمانوں کوکمتر کرکے دیکھا۔
’50 اویسی اورجلیل ہونے چاہئیں’
اویسی نے کہا کہ مہاراشٹراسمبلی میں اسدالدین اویسی اورامتیازجلیل نہیں بلکہ 50 اویسی اورجلیل ہونے چاہئیں۔ آپ سب اس جلسے میں آتے ہیں، لیکن جب ووٹ ڈالنے کا وقت آیا تو آپ کے ذہن میں سیکولرازم بھرگیا ہے۔ میں سیکولرازم پر یقین رکھتا ہوں جیسا کہ آئین میں لکھا ہے، لیکن آپ سیاسی سیکولرازم پریقین نہیں رکھتے۔ تمہیں کیا ملا تم نے سیکولرازم کے نام پر مسجد کھو دی۔ ایک مسجد گئی، خدا نہ کرے ہزاروں مسجد جائیں۔ انہوں نے اکولا کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ لوک سبھا میں کم ازکم 4 اے آئی ایم آئی ایم امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔
اویسی نے بی ٹیم کہنے پر مخالفین کو گھیرا
اسدالدین اویسی نے کہا کہ کیا آپ کو نظرنہیں آرہا کہ اشوک راؤ کے لاڈلے جو مجھے گالی دیتے تھے آج مودی کے قدموں میں بیٹھ کر چائے پی رہے ہیں، جو کل تک مجھے بی ٹیم کہتے تھے وہ راجیہ سبھا کی رکنیت لے رہے ہیں۔ اب مدھیہ پردیش کے ایک اورسابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ، جنہیں اندرا گاندھی کا تیسرا بیٹا کہا جاتا تھا، انہیں میں نہیں بلکہ ان کا لیڈرکہتا تھا، اب سنا ہے کہ وہ بھی بی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں، آپ بتائیں؟ میں جو اب بی ٹیم ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔