Bharat Express

China Constructs a city in the Indo-Bhutan border area: ڈریگن نے ہند بھوٹان سرحد سے ملحقہ علاقے کےایک گاؤں کو بنا یا شہر، تمام سہولیات سےکیاآراستہ

لیبوگاؤ میں بنائے گئے نئے شہر میں اسپتال، اسکول، کنڈرگارٹن اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبے تیار کیے گئے ہیں۔ اس کے پیچھے بنیادی مقصد لوگوں کو سرحدی علاقے میں آباد ہونے کی ترغیب دینا ہے۔

ڈریگن نے ہند بھوٹان سرحد سے ملحقہ علاقے کےایک گاؤں کو بنا یا شہر

بھارت چین سرحدی تنازعہ: چین اپنی مذموم سرگرمیوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ بیجنگ نے ہندوستان بھوٹان سرحد سے متصل تبت کے ایک گاؤں لیبوگو کو اپ گریڈ کرنے کا کام کیا ہے۔ گاؤں کو تمام سہولیات سے آراستہ کرکے شہر میں تبدیل کرکے ڈریگن نے ایک بار پھر دنیا کو اپنی طرف متوجہ کرلیا ہے۔ حال ہی میں اس شہر کی ایک تصویر چینی سرکاری میڈیا گلوبل ٹائمز نے بھی جاری کی تھی۔

 

رپورٹ کے مطابق یہ شہر اس لحاظ سے بھی خصوصی اہمیت کا حامل ہے کہ یہ 1962 کی جنگ کے دوران سرخیوں میں آیا تھا۔ لیبوگاؤ گاؤں کونا سیٹی کے مغرب میں بھوٹان اور جنوب میں ہندوستان کی سرحد سے متصل ہے۔ اس گاؤں کی اہمیت اس وقت زیادہ تھی کیونکہ چینی فوج نے یہاں بڑی تعداد میں فوجی یونٹ تعینات کر رکھے تھے۔ لیبوگاؤ 1962 کی بھارت چین جنگ کے دوران چینی جارحیت کا ایک بڑا میدان جنگ تھا۔ یہ ایک جگہ ہے جو کونا کے جنوب میں واقع ہے۔

چین نے اس گاؤں کی اپ گریڈیشن کو اس طرح دکھایا ہے کہ لوگ اس کی طرف مزید راغب ہو سکیں۔ تصویر میں ایک لائن میں بنی ہوئی کئی عمارتوں کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس کے ذریعے ڈریگن یہ دکھانا چاہتا ہے کہ وہ دیہی علاقوں کو زندہ کر رہا ہے لیکن حقیقت میں وہ سرحدی علاقوں میں اپنے انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس سے وہ دنیا میں اپنے حریفوں کو دکھانا چاہتا ہے کہ وہ سرحدی علاقوں میں ان سے زیادہ طاقتور ہے۔

تبت کے بجلی کے مرکزی گرڈ سے منسلک گاؤں

اگر رپورٹوں پر یقین کیا جائے تو لیبوگاؤ میں بنائے گئے نئے شہر میں اسپتال، اسکول، کنڈرگارٹن اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبے تیار کیے گئے ہیں۔ اس کے پیچھے بنیادی مقصد لوگوں کو سرحدی علاقے میں آباد ہونے کی ترغیب دینا ہے۔ یہی نہیں لوگوں کی حوصلہ افزائی کے لیے چین نے اس گاؤں کو تبت کے مین بجلی گرڈ سے بھی جوڑا ہے تاکہ لوگوں کو بجلی کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

بچوں کو تعلیم دینے کے لیے اچھے اسکول اور سبسڈی

ڈریگن علاقے میں لوگوں کو موبائل فون سگنلنگ کی سہولت بھی فراہم کر رہا ہے۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں دور دراز کے جنگلوں میں بھی موبائل فون کا سگنل مل رہا ہے۔ بچوں کو پڑھنے کے لیے اچھے اسکول فراہم کرنے سے لے کر حکومت انھیں سبسڈی بھی فراہم کر رہی ہے۔ سال 2020 میں گلوان تصادم کے بعد ہندوستان اور چین کے درمیان لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ اس کے بعد چین نے اس جگہ کو قومی ‘ریڈ ٹورازم’ روٹ میں شامل کیا تاکہ چینی عوام میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا کیا جا سکے۔

بھارت ایکسپریس۔