Bharat Express

JNU Muslim Scholar Assaulted: جے این یو کے طلبہ لیڈر اور مسلم اسکالر فاروق عالم کے ساتھ مارپیٹ، اے بی وی پی اور وارڈن کی ملی بھگت کا الزام

جے این یو طلبہ یونین کے الیکشن میں این ایس یو آئی کے ٹکٹ پر صدارتی الیکشن میں حصہ لے چکے پی ایچ ڈی اسکالر فاروق عالم پٹائی کے بعد بے ہوش ہوگئے، جنہیں صفدرجنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

جے این یو کے مسلم اسکالر فاروق عالم کے ساتھ مارپیٹ کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

جواہرلال نہرویونیورسٹی (جے این یو) اپنی تعلیمی، سماجی اورسیاسی بیداری کے لئے مشہورہے، لیکن یہاں پرسیاسی ماحول بھی پوری طرح سے گرمایا رہتا ہے۔ وقتاً فوقتاً کوئی نہ کوئی سیاسی معاملہ ہوتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے جے این یو سرخیوں میں آجاتا ہے۔ اسی ضمن میں مسلم اسکالر فاروق عالم کے ساتھ مارپیٹ کرنے کا الزام لگا ہے۔ فاروق عالم جے این یو کے کاویری ہاسٹل میں رہتے ہیں اور معاملہ یہیں سے شروع ہوا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ فاروق احمد جسمانی طورپرمعذورہیں اوروہ ماضی میں این ایس یوآئی کے بینرتلے جے این یو طلبہ یونین کے انتخابات میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کے ساتھ جم کر مارپیٹ کی گئی ہے۔ اشوک سوائن نے ٹوئٹ کے ذریعہ آرایس ایس کی اسٹوڈنٹ ونگ اے بی وی پی پرجسمانی طور پرمعذور مسلم طالب علم سے مارپیٹ کا الزام لگایا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، گزشتہ 6 ستمبریعنی بدھ کے روزجے این یو کے کاویری ہاسٹل نے ایک معاملے میں جانچ کی بنیاد پر جے این یوکے طلبہ لیڈرفاروق عالم سے ہاسٹل کا کمرہ خالی کرنے کوکہا، لیکن اسی دوران ہاسٹل وارڈن سے کچھ بحث ہوگئی۔ بعد میں ان کے ساتھ مارپیٹ کی گئی، جس سے ان کی حالت بگڑگئی اوروہ بے ہوش ہوگئے، جس کے بعد انہیں صفدرجنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ابتدائی علاج کے بعد انہیں اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔

 

 

یہ پورا معاملہ سامنے آنے کے بعد طلبا کے ایک گروپ میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے اورانہوں نے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) پر الزام عائد کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایس ایف آئی اور چھاترآرجے ڈی نے پوسٹر جاری کرکے اے بی وی پی پر الزام لگایا ہے۔ اس سلسلے میں کئی طلبہ تنظیموں نے اے بی وی پی کے خلاف احتجاج بھی کیا ہے۔ ساتھ ہی اے بی وی پی کے ملزم طلبا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کئی طلبا تنظیموں کا الزام ہے کہ کاویری ہاسٹل کے وارڈن نے اے بی وی پی کارکنان کے ساتھ مل کرفاروق عالم کو نشانہ بنایا ہے۔ جے این یو میں اس طرح کا ماحول مسلسل بنایا جا رہا ہے اور کئی بارایسی چیزیں سامنے آچکی ہیں۔ حالانکہ اس سلسلے میں اے بی وی پی کا موقف نہیں لیا جاسکا ہے۔

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read