Bharat Express

Supreme Court Hearing on Article 370: ایم ایل اے رہتے ہوئے اسمبلی میں ’پاکستان زندہ آباد‘ کے نعرے اور ہندوستان مخالف رویہ، آرٹیکل 370 معاملے کی سماعت میں یہ نیا موڑ

Article 370 Hearing in Jammu and Kashmir: آرٹیکل 370 منسوخ کئے جانے کے بعد جموں وکشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو ریاستوں میں تقسیم کردیا گیا ہے۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں چیلنج دیا تھا۔

سپریم کورٹ آف انڈیا (فائل فوٹو)

Supreme Court Hearing on Article 370: سپریم کورٹ میں جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 ختم کئے جانے کے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر سماعت چل رہی ہے۔ سماعت کے دوران جب عدالت میں عرضی گزارمحمد اکبر لون موجود تھے، تب پاکستان کا نام لیتے ہوئے ایک نیا موڑسامنے آیا ہے۔ کشمیری پنڈتوں کے این جی او ’روٹس ان کشمیر‘ نے نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ محمد اکبر لون کے رویے سے متعلق سنگین سوال کھڑے کردیئے۔

این جی اونے محمد اکبر لون کے ہندوستان مخالف رویے کا معاملہ کورٹ میں اٹھایا۔ این جی او ’روٹس ان کشمیر‘ کے ایڈوکیٹ نے سپریم کورٹ کوبتایا کہ اکبرلون نے ریاستی اسمبلی میں 2018 میں ’پاکستان زندہ آباد‘ کا نعرہ لگایا تھا۔ اس کے بعد سالسٹر جنرل نے بھی مطالبہ کیا کہ عدالت اکبرلون سے ایک حلف نامہ مانگے، جس میں وہ پاکستان کی علیحدگی پسندی اور دہشت گردانہ کارروائیوں کی مخالفت کریں۔

این جی او نے 11 فروری 2018 کے اخباروں کی کچھ کاپیاں بھی سپریم کورٹ کے سامنے رکھی۔ این جی او نے عدالت سے کہا، ’’اکبرلون ایک رکن پارلیمنٹ ہیں۔ لون میڈیا کو خطاب کرتے وقت خود کو ایک ہندوستانی کہنے میں جھجھک محسوس کرتے ہیں۔ لون اپنی سیاسی ریلیوں میں پاکستان حامی جذبات پھیلانے کے لئے جانے جاتے ہیں۔‘‘

کیا ہے پورا معاملہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق، فروری 2028 میں سنجووان فوجی کیمپ میں دہشت گردانہ حملے کی مخالفت میں بی جے پی لیڈران نے اسمبلی میں ’پاکستان مردہ آباد‘ کے نعرے لگائے۔ اس کے بعد اکبر لون نے ’پاکستان زندہ آباد‘ کے نعرے لگائے، جہاں حملہ ہوا تھا وہ اکبر لون کے اسمبلی حلقے میں آتا ہے۔ اسمبلی میں اپنے اخلاق کے بارے میں صفائی دیتے ہوئے اکبر لون نے میڈیا سے کہا تھا، ’’چاہے میں کشمیری ہوں، ہندوستانی ہوں یا پاکستانی ہوں۔ میں پہلے ایک مسلم ہوں۔ میرے جذبات مجروح ہوئے، اس لئے میں نے ’پاکستان زندہ آباد‘ کہا۔‘‘

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read