چائے کا عالمی دن
International Tea Day:چائے کا عالمی دن ہر سال 15 دسمبر کو بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، ویتنام، انڈونیشیا، کینیا، ملاوی، ملائیشیا، یوگانڈا، بھارت اور تنزانیہ جیسے ممالک میں منایا جاتا ہے۔ یہ دنیا میں پانی کے بعد دوسرا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا مشروب ہے۔ کچھ لوگوں کے لئے، چائے زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے جو زندگی میں ایک سرورڈال دیتا ہے . چین اس وقت چائے کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ 2007 میں ٹی بورڈ آف انڈیا کے ذریعہ کئے گئے ایک مطالعہ کے مطابق، ہندوستان میں پیدا ہونے والی کل چائے کا تقریباً 80 فیصد گھریلو آبادی استعمال کرتی ہے۔
بین الاقوامی چائے کا دن: تاریخ
پہلی آئی ٹی ڈی ہندوستان میں نئی دہلی میں 2005 میں منعقد ہوئی تھی۔ تاہم، 2015 میں، ہندوستانی حکومت نے اقوام متحدہ کے خوراک اور زراعت کے ادارے کو دنیا بھر میں چائے کے عالمی دن کو وسعت دینے کی تجویز پیش کی۔
اقوام متحدہ کی جانب سے 21 مئی کو چائے کے عالمی دن کے طور پر منانے کی وجہ یہ ہے کہ چائے پیدا کرنے والے بیشتر ممالک میں مئی میں چائے کی پیداوار کا موسم شروع ہوتا ہے۔
چائے کیا ہے؟
چائے ایک مشروب ہے جو Camellia Sinensis پلانٹ سے بنتا ہے۔ پانی کے بعد چائے دنیا کا سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ چائے کی ابتدا شمال مشرقی ہندوستان، شمالی میانمار اور جنوب مغربی چین میں ہوئی، لیکن یہ معلوم نہیں ہے کہ یہ پودا پہلی بار کہاں پروان چڑھا۔اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ چین میں 5000 سال پہلے چائے پی جاتی تھی۔ چائے کا استعمال مشروبات کے اینٹی سوزش، اینٹی آکسیڈینٹ اور وزن میں کمی کے اثرات کی وجہ سے صحت کے فوائد اور تندرستی لا سکتا ہے۔ بہت سے معاشروں میں اس کی ثقافتی اہمیت بھی ہے۔
اقوام متحدہ نے نہ صرف چائے کی طبی خصوصیات کو تسلیم کیا ہے بلکہ اس نے مشروبات کو اپنے پائیدار ترقیاتی اہداف کے پروگرام کا ایک اہم جزو بھی سمجھا ہے۔ اس نے امید ظاہر کی کہ چائے دنیا بھر میں بھوک اور غربت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔