Bharat Express

Raghav Chadha Controversy: راگھو چڈھا پر رام داس اٹھاولے کا بڑا بیان،کہا حکومت کو کسی کی رکنیت ختم کرنے کا حق نہیں

رام داس اٹھاولے نے کہا کہ آج تک کئی ممبران پارلیمنٹ کو نااہل قرار دیا گیا تھا لیکن بعد میں وہ عدالت سے کلیئرنس ملنے کے بعد پارلیمنٹ میں آئے ہیں۔ این سی پی کے لکشدیپ کے ایم پی فیضل پارلیمنٹ میں آئے۔ راہل گاندھی بھی نااہل قرار دیئے گئے اور بعد میں پارلیمنٹ میں آئے

مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے

چار ممبران پارلیمنٹ نے راگھو چڈھا پر قواعد کی خلاف ورزی کرنے اور ان کی رضامندی کے بغیر سلیکشن کمیٹی کی تشکیل کے لیے ان کے نام تجویز کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس پرعام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ راگھو چڈھا کے بیان پر اب مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کسی کی رکنیت ختم کرنے کا قطعی حق نہیں ہے۔ یہ حق پارلیمنٹ کے سیکرٹری کا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کی رکنیت کو منسوخ کرے۔

 

رام داس اٹھاولے نے کہا کہ آج تک کئی ممبران پارلیمنٹ کو نااہل قرار دیا گیا تھا لیکن بعد میں وہ عدالت سے کلیئرنس ملنے کے بعد پارلیمنٹ میں آئے ہیں۔ این سی پی کے لکشدیپ کے ایم پی فیضل پارلیمنٹ میں آئے۔ راہل گاندھی بھی نااہل قرار دیئے گئے اور بعد میں پارلیمنٹ میں آئے۔ ایسے میں حکومت کی نیت بالکل بھی ایسی نہیں ہے۔ راگھو چڈھا کے الزام میں قطعی طور پر کوئی حقیقت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  آپ کو اپنا رویہ درست کرنا چاہیے، روز ہنگامہ کھڑا کرنا درست نہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ اس معاملے میں راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے ان ممبران پارلیمنٹ کی شکایات کا حوالہ دیتے ہوئے اسے معاملے کی تحقیقات کے لیے استحقاق کمیٹی کو بھیج دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی  کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ غلط پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ راجیہ سبھا میں سلیکشن کمیٹی کے ارکان کی نامزدگی کے لیے دستخط اور تحریری رضامندی ضروری ہے۔

راگھو چڈھا نے کہا کہ میں بی جے پی کے ان لوک سبھا ممبران کے خلاف استحقاق کی کمیٹی اور عدالت سے رجوع کروں گا جنہوں نے میرے خلاف جعلسازی کا جھوٹا الزام لگایا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔