Shardha Waker Case
شردھا واکر قتل کیس میں آج شردھا کے والد وکاس واکر(Vikas Walker) نے میڈیا سےبات چیت میں کہا کہ آفتاب نے میری بیٹی کا بے دردی سے قتل کیا ہے۔ آفتاب (Aftab )کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور اس کے گھروالوں کے افراد کے کردار کی بھی تحقیقات کی جائیں۔ انہیں بھی سزا ملنی چاہیے جیسا کہ اس نے میری بیٹی کے ساتھ کیا۔ میں چاہتا ہوں کہ اسے پھانسی دی جائے۔ جو میری بیٹی کے ساتھ ہوا وہ کسی کے ساتھ نہ ہو۔شردھا کے والد نے کہا کہ دہلی کے گورنر، دہلی پولیس کے افسران اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس(Devendra Fadnavis) نے مجھے یقین دلایا ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات صحیح سمت میں جا رہی ہے۔ مجھے انصاف پر پورا یقین ہے۔ مجھے انصاف دلانے میں آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے وسائی پولیس کے کام کرنے کے انداز پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کو بے دردی سے قتل کیا گیا، وسائی پولیس کی وجہ سے مجھے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، اگر وہ مدد کرتے تو میری بیٹی زندہ ہوتی۔ مجھے اپنی بیٹی کی موت سے بہت دکھ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے مجھے بہت تکلیف ہوئی۔ جب میری بیٹی مجھے چھوڑ کر جا رہی تھی تو اس نے کہا کہ میں بالغ ہوں اور میں کچھ نہیں کر سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شردھا پر ایسا کیا دباؤ تھا کہ اس نے اپنی باتیں مجھ سے شیئر نہیں کیں۔ میں نے اس سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ میں 23 ستمبر 2022 کو پولیس سے ملنے گیا اور میری شکایت 3 اکتوبر کو درج کرائی گئی۔ اکثر میں شردھا کے دوستوں سے بات کرتا تھا، لیکن کوئی جواب نہیں ملتا تھا۔ آفتاب کی والدہ کی طرف سے بھی کوئی جواب نہیں آیا۔ شردھا کے دوستوں نے مجھے کبھی نہیں بتایا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ مجھے کچھ معلوم نہیں تھا۔ 2019 میں، جب شردھا نے پولس سے شکایت کی تو میں نہیں جانتا تھا اور نہ ہی پولیس نے مجھے کوئی اطلاع دی۔
انہوں نے کہا – شردھا سے میری آخری بار 2021 کے میں بات ہوئی تھی۔ میں نے پوچھا وہ کیسی ہے؟ اس نے کہا- میں ٹھیک ہوں، میں بنگلور میں رہ رہی ہوں ۔ ایک بار 26 ستمبر کو میں نے آفتاب سے بات کی اور پوچھا کہ میری بیٹی کہاں ہے۔ تم 3 سال سے اس کے ساتھ رہ رہے ہو، وہ تمہیں چھوڑ گئی تو تم نے مجھے بتایا کیوں نہیں؟ اس نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ وہ کہاں ہے۔ میں نے کہا کہ میں آپ کے ساتھ 3 سال رہ رہا ہوں تو کیا یہ آپ کی ذمہ داری نہیں تھی؟ اس پر بھی آفتاب نے کوئی جواب نہیں دیا۔
–بھارت ایکسپریس