منی پور معاملہ پر سوامی پرساد موریہ کا بڑا بیان
Manipur Violence: منی پور میں ایک بار پھر حالات قابو سے باہر ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ یہاں کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ اس ویڈیو میں ایک ہجوم ایک کمیونٹی کی خواتین کو برہنہ کر رہا ہے اور انہیں سڑکوں پر گھوم رہا ہے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ نے اس وائرل ویڈیو کو لے کر بی جے پی حکومت پر سخت نشانہ سادھا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے لیڈر نے کہا ہے کہ کیا یہ رام راجیہ کا ننگا سچ ہے؟منی پور میں ایک کمیونٹی کی خواتین کو برہنہ کرکے ان کے ساتھ جو غیر انسانی اور وحشیانہ سلوک کیا گیا وہ انتہائی شرمناک، تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ کیا یہی ہے رام راجیہ کا ننگا سچ ہے؟ اس کے ساتھ ہی ایس پی جنرل سکریٹری سوامی پرساد موریہ نے منی پور واقعہ پر کہا ہے کہ وزیر اعظم کو عوامی سطح پر معافی مانگنی چاہئے۔
سماجوادی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس بیرون ملک کا دورہ کرنے کے لئے بہت وقت ہے تاہم ان کے پاس منی پور جانے کے لئے وقت نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ منی پور کے وزیر اعلی کو بھی استعفیٰ دے دینا چاہیے، اس واقعے سے ملک کی خواتین ناراض ہیں۔ بی جے پی حکومت کہتی کچھ اور کرتی کچھ، منہ میں رام اوربغل چھری والا معاملہ ہے۔ سوامی پرساد موریہ نے مزید کہا کہ اگر یہ رام راجیہ کا ننگا سچ ہے تو میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی منی پور کے اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ ایس پی سربراہ اکھلیش نے ایک ٹویٹ میں لکھاکہ “منی پور میں تہذیب کو چیر کر رکھ دیا گیا ہے اور ثقافت ختم ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اکھلیش یادو نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا- منی پور کے حالات کے لیے آر ایس ایس کی نفرت کی پالیسی اور بی جے پی کی ووٹ کی سیاست ذمہ دار ہے۔ بہنوں اور بیٹیوں کے خاندان بی جے پی کی طرف دیکھنے سے پہلے ایک بار ضرور سوچیں گے۔”
بھارت ایکسپریس۔