Bharat Express

KCR: کسی بھی مذہب میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں- کے سی آر

تلنگانہ حکومت کو ہرے کرشنا کی حمایت بہت اچھی ہے۔ اکشے پاتر اسکولی بچوں کو کھانا فراہم کرنا ان کی لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ تلنگانہ کی عوام کی جانب سے اکشے پاتر کا شکریہ۔

کسی بھی مذہب میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں- کے سی آر

KCR: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پیر کو سری کرشنا ہیریٹیج ٹاور کی بھومی پوجن تقریب کے موقع پر کہا کہ تمام مذاہب کا تعلق مندر سے ہے۔ مذہب عالمگیر ہے، مذہب میں کوئی برائی نہیں ہے۔ مندر ایک کمیونٹی سینٹر ہے۔ مذہبی جہالت ہمارے لیے خطرہ ہے۔ مذہب ہم سے غلطیاں کرنے کو نہیں کہتا۔ لیکن مذہبی حماقت انسان کو نشہ میں مبتلا کر دیتی ہے۔ مذہبی جہالت اور پاگل پن انسانوں کو غیر انسانی کام کرنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ کسی بھی مذہب میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ کسی مذہب کے پیغمبر نے تشدد کا استعمال نہیں کیا۔ ہمارے ہندو مذہب میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ بھگوان کرشنا نے بھی امن کا پیغام دیا ہے۔

اس موقع پر چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ میں ہرے کرشنا سنستھا کی جانب سے مندر کی تعمیر کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے 25 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کر رہا ہوں۔ اسے جلد ہی ریلیز کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت امن اور روحانیت کو فروغ دینے والی تنظیموں کی حمایت کرتی ہے۔

چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ انسان بہت چھوٹا ہے۔ ایشور انسان کو کئی شکلوں میں نوازتا ہے۔ ملکوں، براعظموں اور زبانوں میں اختلاف ہو سکتا ہے لیکن ایشور کی عبادت ہی ایک اچھے انسان کی فلاح کا راستہ ہے۔ یہ انسانی زندگی کے آغاز سے لے کر آج تک مسلسل جاری ہے۔ اگر کوئی شخص اپنے لیے کچھ حاصل کرتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ اس نے حاصل کر لیا ہے۔ لیکن قدرتی آفات یا کوئی ناکامی ہو تو وہ اس کا ذمہ دار ایشور کو ٹھہراتا ہے۔ ہمارے گھر میں جب کوئی دکھ اور مشکل ہوتی ہے تو وہاں کے لوگ چار دن کے لیے گھر والوں کو تسلی دینے آتے ہیں اور دکھ دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

کے سی آر نے کہا کہ راہل سنکرتیان ایک عظیم مصنف ہیں۔ یہ بات انہوں نے اپنی تصنیف وولگا ٹو گنگا کے ذریعے کہی ہے۔

تلنگانہ حکومت کو ہرے کرشنا کی حمایت بہت اچھی ہے۔ اکشے پاتر اسکولی بچوں کو کھانا فراہم کرنا ان کی لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ تلنگانہ کی عوام کی جانب سے اکشے پاتر کا شکریہ۔ ہری کرشنا سنستھان کو بھی مذہب کے نام پر تقسیم کرنے والوں اور اس کے برے نتائج سے بچنے کے لیے سخت محنت کرنی چاہیے۔ ہم عالمی امن کے لیے قربانیاں دیتے ہیں۔ ہم عالمی امن اور عالمی بہبود کے لیے یگیہ کریں گے۔ حیدرآباد میں انسانی زندگی کی رفتار روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ ہمیں مختلف قسم کی بیماریوں کا سامنا ہے۔ مندر میں کی جانے والی عقیدت، بھجن اور کیرتن دوا کا کام کرتے ہیں جو انسان کو سکون فراہم کرتے ہیں۔

چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ یادگیری گٹہ مندر جو ایک روحانی مرکز ہے، کی ہر جگہ ستائش ہو رہی ہے۔ اسی طرح، ہم ویمولاواڈا، کونڈاگٹو اور کالیشورم مندر بھی تیار کر رہے ہیں جو روحانیت کو فروغ دیتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پرامن معاشرہ ہی قوم کا مستقبل ہے۔ اگر ہم پرامن، روحانی اور خوشگوار زندگی چاہتے ہیں تو یہ مندروں، مساجد اور گرجا گھروں سے ممکن ہے۔ وہاں کی عبادات سے امن قائم ہوتا ہے۔

ریاستی وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی، ایم پی جوگینا پلی سنتوش کمار، ایم ایل سی سوربھی ونیدیوی، پلا راجیشور ریڈی، نوین راؤ، ایم ایل اے ٹی پرکاش گوڑ، جے پال یادو، بی آر ایس لیڈر کارتک ریڈی، سابق چیف سکریٹری سومیش کمار نے اس تقریب میں شرکت کی۔ ان کے ساتھ مدھو پنڈت داس، صدر، ہرے کرشنا موومنٹ، ستیہ گورا چندر داس، صدر، ہرے کرشنا موومنٹ حیدرآباد، سریش کمار اگروال، سکریٹری، سری کرشنا گوسیوا منڈلی، نتیا نند ریڈی، ایم ڈی، اوروبندو فارما لمیٹڈ، شیام سندر گپتا، ٹرسٹی، سری کرشنا گوسیوا منڈلی نے پروگرام میں شرکت کی۔

-بھارت ایکسپریس