عتیق احمد کا بیٹا اسد پریاگ راج کے کساری مساری قبرستان میں سپرد خاک۔
سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے بیٹے اسد احمد اور شوٹرغلام محمد کی پریاگ راج میں تدفین کردی گئی ہے۔ اسد احمد کی تدفین پریاگ راج کے کساری-مساری قبرستان میں تدفین کردی گئی ہے جبکہ غلام محمد کو پریاگ راج کے مہدوری قبرستان میں لے جایا گیا ہے، جہاں اس کی تدفین کی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ جمعرات کے روز (13 اپریل) دوپہر کے وقت یوپی ایس ٹی ایف کے انکاؤنٹر میں اسد احمد اور غلام محمد ہلاک ہوگئے تھے۔ امیش پال قتل سانحہ میں ہی دونوں وانٹیڈ ملزم تھے، جن کے اوپر یوپی پولیس نے 5-5 لاکھ روپئے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ امیش پال قتل سانحہ 2005میں ہوئے راجو پال قتل سانحہ کے اہم گواہ تھے۔ امیش پال کا 24 فروری کو پریاگ راج میں دن دہاڑے قتل کردیا گیا تھا۔
مانا جا رہا ہے کہ اسد کی لاش کو دیکھنے کے لئے عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین پہنچ سکتی ہیں، ایسے میں ان کے سرینڈر کرنے کی بھی قیاس آرائی ہے۔ شائستہ پروین پر 50 ہزار روپئے کا انعام ہے۔ شائستہ پروین پرنظر رکھنے کے لئے سادہ وردی میں خواتین پولیس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ دوسری جانب، پولیس کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ عتیق احمد نے اپنے بیان میں تسلیم کرلیا ہے کہ اس نے ہی جیل سے امیش پال کے قتل کی سازش رچی تھی۔
#WATCH | Uttar Pradesh: Last rites of Mafia-turned-politician Atiq Ahmed’s son Asad being performed at Prayagraj’s Kasari Masari graveyard.
Asad and his aide Ghulam were killed in an encounter on April 13 by UP STF. pic.twitter.com/IX1R9Qf8yg
— ANI (@ANI) April 15, 2023
کساری مساری میں ہوئی اسد کی تدفین
عتیق احمد کے بیٹے اسد کو پولیس کی سخت سیکورٹی کے دوران کساری-مساری قبرستان میں دفن کیا گیا ہے۔ اسد کے سپرد خاک میں پولیس نے اسد کے 35 قریبی رشتہ داروں کو شامل ہونے کی اجازت دی تھی، جن میں نانا اور خالو شامل ہیں۔ اسد کی والد عتیق احمد اور والدہ شائستہ پروین بھی اسے دیکھنے نہیں پہنچ پائے۔ عتیق احمد نے بھی اسد کے جنازے میں شامل ہونے کے لئے عدالت میں عرضی داخل کی تھی، اس پر آج سماعت ہونی تھی۔
غلام محمد کی مہدوری قبرستان میں ہوئی تدفین
اسد احمد کے ساتھ انکاونٹر میں ہلاک ہوئے دوسرے ملزم غلام محمد کی لاش کو پریاگ راج کے مہدوری قبرستان میں لے جایا گیا ہے۔ یہاں پر غلام محمد کی تدفین عمل میں آئے گی۔ یہاں بھی قبرستان کے باہر بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔