Bharat Express

Indore Temple Collapse: اندور مندر حادثے میں اب تک 35 لاشیں برآمد، 18 لوگوں کو کیا گیا ریسکیو، راحت-بچاو کام میں مصروف ایس ڈی آر ایف اور فوج کے جوان

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ دگوجے سنگھ نے معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اسپتال میں کچھ زخمیوں سے بھی ملاقات کی۔ یہ حادثہ کیسے ہوا، اس کی جانچ کی جانی چاہئے۔

اندور مندر حادثہ میں راحت اور بچاو کا کام جاری ہے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

Indore Temple Collapse: اندور کے پٹیل نگر کے بیلیشورمہادیو جھولے لال مندر میں جمعرات کو رام نومی کا مذہبی جوش و خروش اچانک چیخ وپکار میں بدل گیا، جب ایک قدیم باوڑی پر بنائے گئے اس دیواستھان کی فرش دھنس گئی۔ اس المناک حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 35 ہو گئی ہے۔ مرنے والوں میں 18 خواتین اور لڑکیاں شامل ہیں۔ درجنوں افراد اب بھی لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ جن کی تلاش جاری ہے۔

رام نومی کے دن ہونے والے ایک المناک حادثے میں، جمعرات کو مدھیہ پردیش کے اندور میں ایک اہم مندرمیں پوجا کرتے وقت ایک گہری باوڑی میں گرنے سے کم از کم 34 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ بالیشور مہادیو مندر کے قریب پیش آیا۔

پولیس کے مطابق تقریباً 50 سے 60 فٹ گہرے ایک پرانے باوڑی کا ڈھکن جس پرعقیدت مند پوجا (عبادت) کے لئے کھڑے تھے، وہ دھنس گیا، جس سے تقریباً 50 افراد اس میں گر گئے۔ گہرے کنویں میں اپنے محبوب کو مرتے دیکھ کر لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔  ضلع انتظامیہ اور پولیس جلد ہی حرکت میں آگئی اوراین ڈی آرایف کی ٹیموں کو بھی ریسکیو آپریشن کے لیے بلایا گیا۔ ضلع کلکٹرالّیّا راجا ٹی بھی ریسکیو آپریشن کی نگرانی کے لئے پہنچ گئے اور صحت  اور فائربریگیڈ جیسے  دیگر محکموں کو بھی الرٹ کر دیا گیا۔

ریسکیو آپریشن میں شامل پولیس افسر کا کہنا تھا کہ کنویں کے اوپر تنگ اور لوہے کی سلاخوں کی وجہ سے بچاو اور امدادی کام میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک وقت میں صرف ایک شخص اندرجا سکتا تھا اور اسی طرح ایک وقت میں صرف ایک شخص کو باہر نکالا جا سکتا تھا۔ ضلع کلکٹرالّیّاجا ٹی نے کہا کہ ریسکیو آپریشن ابھی بھی جاری ہے اور کنویں سے پانی نکالا جا رہا ہے۔ کنویں میں کم از کم 14 فٹ پانی جمع ہے اور اسے نکالنے کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ مزید کچھ لوگوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔

اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے صدرجمہوریہ دروپدی رمو نے ایک ٹویٹ میں کہا، اندور میں ہونے والے حادثے میں کئی لوگوں کی موت کی خبر سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔ میں تمام سوگوار خاندانوں سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتی  ہوں۔

اس المناک واقعہ پراظہار تعزیت کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے کی امدادی رقم کا اعلان بھی کیا۔ اندور میں ہونے والے حادثے سے مجھے بہت تکلیف ہوئی ہے۔ سی ایم شیوراج سنگھ چوہان سے بات کی اور صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ ریاستی حکومت بچاؤ اور راحت کا کام تیز رفتاری سے آگے بڑھا رہی ہے۔ میری دعائیں تمام متاثرہ افراد اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ اندور میں آج پیش آنے والے بدقسمت سانحہ میں مرنے والوں میں سے ہر ایک کے لواحقین کو پی ایم این آر ایف کی طرف سے 2 لاکھ روپئے کا تعاون  دیا جائے گا جبکہ  زخمیوں کو 50 ہزار روپئے دیئے جائیں گے۔

 

مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے اعلان کیا ہے کہ ریاستی حکومت ہر ایک مہلوک شخص کو 5-5 لاکھ روپئے اور حادثہ میں زخمیوں کو 50-50 ہزار روپئے کا معاوضہ دے گی۔ افسوس کی اس گھڑی میں ہم متاثرہ فیملی کے ساتھ ہیں۔ مہلوکین کے اہل خانہ کو 5-5 لاکھ روپئے اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپئے دیئے جائیں گے۔ زخمیوں کے علاج کا مکمل انتظام کیا گیا ہے اور علاج کا پورا خرچ ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔

اس درمیان موقع پر پہنچے کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ دگوجے سنگھ نے معاملے کی جانچ کا مطالبہ  کیا۔ انہوں نے اس موقع پر اسپتال میں کچھ زخمیوں سے بھی ملاقات کی۔ یہ  حادثہ کیسے ہوا، اس کی گہری جانچ کی جانی چاہئے۔ باوڑی کے اوپر کنکریٹ سلیب بنانے کی اجزت کس نے دی؟

-بھارت ایکسپریس