![](https://urdu.bharatexpress.com/wp-content/uploads/2025/02/tanveer.jpg)
ایک سال سے سعودی عرب کی جیل میں قید ہندوستانی کارکن ضحاک تنویر کو رہا کر دیا گیا ہے۔ ضحاک کو دسمبر 2023 میں سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف مواد پوسٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ جو اب ایک سال بعد جیل سے رہا ہوئے ہیں۔
ہندوستانی سفارتخانے اور وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا
جیل سے باہر آنے کے بعد ضحاک تنویر نے سوشل میڈیا پر اپنی رہائی کی تصدیق کی۔ تنویر نے اپنی رہائی کو یقینی بنانے پر ہندوستان اور ہندوستانی سفارت خانے کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ضحاک نے خاص طور پر وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر اور ہندوستانی سفارت کار سہیل اعجاز خان کا شکریہ ادا کیا۔ ضحاک نے بتایا کہ ہندوستانی اہلکار اکثر جیل میں ان سے ملنے آتے تھے اور ہر طرح سے ان کی مدد کرتے تھے۔
🇸🇦🤝🇮🇳 Indian Diplomacy Triumphed in My Case: I wholeheartedly thank the officials of @IndianEmbRiyadh and the officials at the Ministry of External Affairs (MEA) for their unprecedented support.
My deepest gratitude to everyone who stood by me during this challenging time with… pic.twitter.com/2VFuc6vDx5
— Zahack Tanvir – ضحاك تنوير (@zahacktanvir) February 3, 2025
ضحاک تنویر نے جیل سے رہائی کے بعد کی گفتگو
39 سالہ ضحاک تنویر نے کہا کہ انہیں سعودی پولیس نے دسمبر 2023 میں پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی شکایت کے بعد گرفتار کیا تھا۔ تنویر پر پاکستان کے سیاسی نظام کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے کا الزام تھا۔
سعودی حکام نے ضحاک کی پوسٹ کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔ اس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ تنویر نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ سعودی عرب میں پاکستان کے خلاف بات کرنا منع ہے۔
سعودی عرب کے حکام کا بہتر سلوک نہیں کیا
تنویر نے کہا کہ سعودی عرب کی پولیس نے ضحاک کو حراست میں لینے کے بعد طویل عرصے تک حراست میں رکھا۔ کئی گھنٹوں تک اسے یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان پر کیا الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ طویل پوچھ گچھ کے بعد سعودی حکام نے دعویٰ کیا کہ ’’آپ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی پیدا کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
تنویر نے کہا کہ ان کی سوشل میڈیا پوسٹ کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی دراڑ پیدا کرنا نہیں تھا۔ ضحاک نے کہا، “میں نے صرف پاکستان میں بنیاد پرستی کو فروغ دینے اور افغان بچوں کو پاکستانی جیلوں میں قید کرنے کے بارے میں لکھا ہے۔”
بھارت ایکسپریس۔