Bharat Express

Donald Trump to Take Oath as 47th US President Today: ٹرمپ کے حلف میں صرف چند گھنٹے باقی … 100 فائلیں ہوچکی ہیں تیار، پہلے ہی دن ہلچل مچانے کے موڈ میں

ڈونلڈ ٹرمپ کا پورا سیاسی کیریئر تارکین وطن کو امریکہ میں غیر قانونی طور پر رہنے سے روکنے سے جڑا ہوا ہے۔ وہ امریکہ میں امیگریشن کے سخت خلاف ہیں

ڈونلڈ ٹرمپ

نئی دہلی: ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے جا رہے ہیں۔ امریکا میں شدید سردی کے باعث ٹرمپ کیپیٹل ہل کے اندر حلف لیں گے۔ حلف اٹھانے کے بعد ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچتے ہی 100 فائلوں پر دستخط کر سکتے ہیں۔رپورٹس کے مطابق ٹرمپ اپنے دور اقتدار کے پہلے دن 100 فائلوں پر دستخط کریں گے۔ ان میں سے زیادہ تر انتخابی وعدے ہیں جو ٹرمپ پوری کرنے کی کوشش کریں گے۔ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ اپنے دور اقتدار کے پہلے ہی دن ایک ریکارڈ بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ وہ اس دن ریکارڈ تعداد میں احکامات جاری کرے گا۔

جن فائلوں پر ٹرمپ دستخط کریں گے۔ وہ دراصل ایگزیکٹو آرڈرز ہوں گے۔ صدر یکطرفہ طور پر ایسے احکامات جاری کرتے ہیں۔ ان کے لیے پارلیمنٹ کی منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم ان فیصلوں کو عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ کے ایک معاون سٹیفن ملر نے کہا کہ یہ ایگزیکٹو آرڈرز بنیادی طور پر ملک کی جنوبی سرحد کو سیل کرنے، بڑے پیمانے پر ملک بدری، خواجہ سراؤں کو خواتین کے کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت سے روکنے اور ٹیرف سے متعلق ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ 6 جنوری 2021 کو امریکی پارلیمنٹ پر حملے کے مجرموں کو معاف کرنا بھی اس میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ٹرمپ بائیڈن کے کئی فیصلوں کو پلٹ سکتے ہیں۔ ان میں پیرس موسمیاتی معاہدہ، جیواشم ایندھن کی پیداوار اور تیل کی کھدائی پر پابندیاں اٹھانا شامل ہیں۔

کیا ٹرمپ واقعی ایک دن کے لیے ڈکٹیٹر ہوں گے؟

صدارتی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے کئی مواقع پر اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ وہ ایک دن کے لیے آمر بن جائیں گے اور پہلے ہی دن کئی بڑے فیصلے لیں گے۔ گزشتہ ماہ حلف اٹھانے کے بعد اپنے ایک روزہ ایجنڈے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایک  نعرے کے ساتھ چار سال حکومت کرنا چاہیں گے اور ان کا نصب العین ملک کی خدمت کرنا اور اس کے لیے کوئی قدم اٹھانے سے دریغ نہیں کرنا ہے۔

ٹرمپ کو 2020 کے صدارتی انتخابات میں بائیڈن کے ہاتھوں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ لیکن ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس خالی کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے اقتدار کی منتقلی سے بھی انکار کر دیا۔ لیکن دباؤ بڑھنے پر ٹرمپ نے اپنے حامیوں کی ایک ریلی بلائی اور اس ریلی میں انہوں نے انہیں امریکی پارلیمنٹ کیپٹل ہل پر حملہ کرنے پر اکسایا۔

ٹرمپ کی اس اشتعال انگیزی کے بعد 6 جنوری 2021 کو ٹرمپ کے ہزاروں حامیوں نے واشنگٹن میں کیپیٹل ہل پر حملہ کیا۔ اس واقعے میں پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس معاملے میں بڑی تعداد میں فسادیوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔ اس معاملے میں اب بھی کئی لوگ جیل میں ہیں۔ ایسے میں صدر کے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی وہ جیل میں بند ان حامیوں کو رہا کر دیں گے۔

 تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدر کا پروگرام ہوگا شروع ؟

ڈونلڈ ٹرمپ کا پورا سیاسی کیریئر تارکین وطن کو امریکہ میں غیر قانونی طور پر رہنے سے روکنے سے جڑا ہوا ہے۔ وہ امریکہ میں امیگریشن کے سخت خلاف ہیں ۔ 2016 میں صدر بننے کے بعد، انہوں نے میکسیکو سے بڑی تعداد میں لوگوں کو داخل ہونے سے روکنے کے لیے میکسیکو-امریکی سرحد پر دیوار بنائی تھی۔

ٹرمپ نے پنسلوانیا میں اپنی ایک انتخابی ریلی میں یہ بھی کہا تھا کہ صدر بننے کے بعد وہ تاریخ کا سب سے بڑا تارکین وطن مخالف پروگرام شروع کریں گے جس کے تحت غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والوں کو روکا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ان تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کی مہم بھی چلائی جائے گی جو امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔ اس کے تحت لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کیا جائے گا۔

جیک اسمتھ مشکل میں ہوں گے!

ڈونلڈ ٹرمپ امریکی سیاست کی تاریخ کے پہلے صدر ہو سکتے ہیں جنہیں کسی فوجداری مقدمے میں سزا سنائی گئی ہو اور پھر صدر منتخب ہو گئے ہوں۔ لیکن جیسے ہی ٹرمپ باضابطہ طور پر وائٹ ہاؤس پہنچیں گے، خصوصی مشیر کے دفتر کو محکمہ انصاف کی پالیسی کے تحت ان کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا جائے گا۔ ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات رکھنے اور 2020 کے انتخابات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوششوں پر مقدمات چل رہے ہیں۔ امکان ہے کہ اٹارنی جنرل ان الزامات کو واپس لے لیں گے۔

ایسی صورت حال میں ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمات دائر کرنے والے خصوصی کونسلر جیک اسمتھ کو فارغ کر دیا جائے گا۔ ٹرمپ نے ایک ریلی میں کہا تھا کہ صدر بننے کے بعد وہ سب سے پہلا کام سمتھ کو برطرف کریں گے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ٹرمپ دراصل جیک اسمتھ کو ہٹانے کا حکم دیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read