اداکار سنجے مشرا کی فلم ‘جائیے آپ کہاں جائیں گے’ جو کچھ دن پہلے ریلیز ہوئی تھی، ایک سماجی مسئلے کو مرکز میں رکھتے ہوئے ایک طاقتور کہانی بیان کرتی ہے۔ یہ فلم دیہی ہندوستان میں صفائی کی بنیادی سہولیات کی کمی کو نمایاں کرتی ہے، خاص طور پر خواتین کو جس کا سامنا ہے۔فلم میں ایک غریب خاندان کی جدوجہد کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں میں بیت الخلاء کی کمی کی وجہ سے خواتین کو درپیش چیلنجوں کو عوام کے سامنے لاتا ہے۔
فلم جائیے آپ کہاں جائیں گے، کی کہانی باپ اور بیٹے کے تعلقات پر مبنی ہے جو انتہائی کشیدہ ہے۔ یہ دونوں مسلسل ایک دوسرے سے لڑتے رہے ہیں۔ فلم کے ہدایت کار نے باپ بیٹے کے اس تلخ رشتے کا بہانہ استعمال کرتے ہوئے دیہاتوں اور شہروں میں عوامی مقامات پر بیت الخلاء کے مسئلے کو بہت ہی شاطرانہ انداز میں اٹھایا ہے جس کا خاص طور پر خواتین کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔اپنی حدود کے باوجود فلم ایک بامعنی سماجی پیغام دینے میں کامیاب ہو جاتی ہے۔ یوپی-بہار سرحد کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں میں بنائی گئی یہ فلم ایک باپ نتھونی پرساد (سنجے مشرا) اور اس کے بیٹے کشن (کرن آنند) کے درمیان بگڑتے ہوئے تعلقات کی کہانی بیان کرتی ہے۔
क्या बेहतरीन अभिनय किया है करन आनंद ने!
कल रात में मैंने एक #film देखी #Prasarbharati के #OTT प्लेटफॉर्म #Wave पर “जाइए, आप कहाँ जायेंगे”
इस #फिल्म को देखने के लिए कई लोगों ने सुझाव दिया था.
क्या कहानी, क्या अभिनय जितनी तारीफ़ की जाये कम है, महिलाओं की बहुत बड़ी समस्या की और… pic.twitter.com/sT7cpjYHjm— Naresh Vashistha | नरेश वशिष्ठ (@imnareshv) January 11, 2025
اب اس فلم کی تعریف کرتے ہوئے وارتا ٹی وی کے چیئرمین نریش وششٹھ نے لکھا کہ کرن آنند کی کیا شاندار اداکاری ہے!کل رات میں نے پرساربھارتی کے او ٹی ٹی پلیٹ فارم ویوپر ایک فلم ‘ جائیے ،آپ کہاں جائیں گے’ دیکھی۔بہت سے لوگوں نے اس فلم کو دیکھنے کا مشورہ دیاتھا۔کیا کہانی ہے، کیا اداکاری،جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے، یہ ایک ایسی فلم ہے جو خواتین کو درپیش ایک بہت بڑے مسئلے کی طرف توجہ مبذول کراتی ہے۔یہ فلم پی ایم مودی کے من کی بات، سوچھ بھارت ابھیان اور میک ان انڈیا جیسی مہموں کو طاقت دیتی ہے۔سنجے مشرا ایک شاندار اداکار ہیں لیکن اداکار کرن آنند جنہوں نے رکشہ چلانے والے کا کردار ادا کیا، معاشرے کی ایک ایسی تصویر بنائی جس کی کئی جہتیں ہیں۔حکومت کو ایسی فلموں کی مزید حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔