بھارت کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ 92 سال کی عمر میں اس دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ انہوں نے دہلی کے ایمس میں آخری سانس لی۔ ان کے انتقال پر پورے ملک میں غم کی لہر ہے۔ ہر کوئی ملک کی ترقی میں ان کے تعاون اور ان کی عظیم شخصیت کے قصہ یاد کر رہے ہیں ۔ اس دوران سماجی کارکن انا ہزارے نے بھی سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو یاد کیا اور اپنی تحریک کے وقت کی ایک کہانی شیئر کی۔
سماجی کارکن انا ہزارے نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا، “ہر روز بہت سے لوگ دنیا میں آتے ہیں اور دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں، لیکن کسی کو معلوم نہیں چلتا۔ ساتھ ہی کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ہمیشہ اپنی یادوں کو پیچھے چھوڑ جاتے ہیں۔وہ سماج کے لئے کچھ ایسا کرجاتے ہیں کے ان کے نشان دنیا میں ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، منموہن سنگھ بھی ایسے ہی انسان تھے۔”
منموہن سنگھ کی وجہ سے بھارت کو نئی سمت ملی
انا ہزارے نے کہا، “منموہن سنگھ کے لیے سماج اور ملک سب سے پہلے آتا تھا۔ انہوں نے ہمیشہ ملک کے بارے میں پہلے سوچتےتھے ۔ ان کی وجہ سے اس ملک کی معیشت بدلی۔ اس میں منموہن سنگھ کا بہت بڑا حصہ ہے۔ ان کی وجہ سے ہمارا ملک کو ایک نئی سمت ملی اور ملک اب بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
انا ہزارے نے تحریک کے وقت کو یاد کیا
جب منموہن سنگھ وزیر اعظم تھے تو انا ہزارے کرپشن کے خلاف تحریک چلا رہے تھے۔ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے، انا ہزارے نے کہا، “تحریک کے دوران دہلی میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر دو بار میٹنگ ہوئیں اور انہوں نے بہت جلدی فیصلے لیے۔ منموہن سنگھ اس بات کی ایک مثال ہیں کہ سماج اور ملک کے لیے استھا اور محبت ہونے سے انسان کتنا عمدہ کام کرسکتا ہے، “۔ منموہن سنگھ بہت اچھا کام کر سکتے ہیں، لیکن وہ ہماری یادوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے، میں صرف اتنا چاہتا ہوں کہ ان کے چاہنے والوں کو یہ نقصان برداشت کرنے کی ہمت دے۔
بھارت ایکسپرپیس