اتل سبھاش خودکشی کیس میں نیا معاملہ، نکیتا سنگھانیہ نے ہائی کورٹ میں دائر کی درخواست
Atul Subhash Suicide Case: انجینئر اتل سبھاش خودکشی کیس میں ملزم نکیتا سنگھانیہ اور ان کے خاندان کے دیگر افراد نے الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ معلومات کے مطابق اتل سبھاش کی بیوی نکیتا سنگھانیہ، ساس نشا سنگھانیہ، سالے انوراگ سنگھانیہ اور سسر سشیل سنگھانیہ نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ہائی کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔
منگل یا بدھ کو ہو سکتی ہے سماعت
یہ پیشگی ضمانت کی درخواست کل جمعہ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی رجسٹری میں داخل کی گئی تھی۔ اس درخواست پر منگل یا بدھ کو ہائی کورٹ میں سماعت ہو سکتی ہے۔ درخواست میں ملزمان کی گرفتاری سے رہائی کی استدعا کی گئی ہے۔
پولیس نے نکیتا سنگھانیہ کے گھر پر نوٹس چسپاں کیا
اس سے پہلے 13 دسمبر کو کرناٹک کی بنگلورو پولیس نے اتل سبھاش کی بیوی نکیتا سنگھانیہ کی جون پور رہائش گاہ کے باہر ایک نوٹس چسپاں کیا تھا۔ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ حقائق اور حالات جاننے کے لیے آپ سے پوچھ گچھ کی ضرورت ہے۔ آپ کو 3 دن کے اندر بنگلورو میں تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسی دوران بنگلورو پولیس نے جونپور کورٹ میں جاکر کیس سے متعلق معلومات حاصل کیں۔
واقعہ کے بعد اتل سبھاش کے سسرال والے کہیں فرار ہوگئے ہیں۔ رات کو گھر سے بھاگنے کے وقت کی ویڈیو بھی سامنے آئی۔ ویڈیو میں نکیتا کی ماں اور بھائی کو موٹر سائیکل پر بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔ اتل کے اہل خانہ نے نکیتا اور اس کے خاندان کے خلاف بنگلورو میں خودکشی کے لیے اکسانے کا مقدمہ درج کرایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Parliament Winter Session 2024: لوک سبھا کی کارروائی سے کیوں ہٹایا گیا پرینکا گاندھی کا بیان؟
اتل سبھاش نے نکیتا اور اس کے خاندان کو ٹھہرایا تھا ذمہ دار
آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں اتل نے خودکشی کر لی تھی اور سوسائڈ نوٹ میں اپنی بیوی اور اس کے گھر والوں پر ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ایک جج نے کیس کو نمٹانے کے لیے رشوت طلب کی تھی۔ اس معاملے پر نکیتا کے گھر والوں نے کہا تھا کہ انہیں اتل کی موت پر افسوس ہے لیکن جو ہوا اس کے وہ ذمہ دار نہیں ہیں۔ ہم جلد تمام ثبوتوں کے ساتھ سامنے آئیں گے۔ ہم نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس