شمبھو بارڈر پر کسان اور پولیس کے مابین تکرار کی تصویر فی الحال بدلتی نظر آرہی ہے چونکہ قریب چار سے پانچ گھنٹے کی مزاحمت کے بعد کسانوں نے فی الحال دہلی جانے کا ارادہ ترک کردیا ہے اور فیصلے کو واپس لے لیا ہے۔ ہریانہ پولیس کی جانب سے کسانوں پر مسلسل آنسو گیس اور کمیکل سپرے کے استعمال سےکئی کسان زخمی ہوگئے ہیں اور کئی ایسے کسان ہیں جنہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایسے ماحول میں کسانوں نے فی الحال دہلی کوچ کا ارادہ ترک کردیا ہے اور آگے کی حکمت عملی کیلئے میٹنگ کا اعلان کردیا ہے۔ کسان اور پولیس کے مابین ٹکراو کی وجہ سے اب تک چھ کسانوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔یہی وجہ کہ کسانوں نے اپنے 101 افراد ہر مشتمل قافلے کو واپس بلالیا ہے اور شمبھو بارڈر پر میٹنگ کے بعد آگے کا منصوبہ طے کیا جائے گا۔
#WATCH | At the Shambhu border, Farmer leader Sarwan Singh Pandher says, “They (police) will not let us go (to Delhi). Farmer leaders have got injured, we will hold a meeting to decide the future strategy…” https://t.co/jpM65N22Po pic.twitter.com/rOnk0VXgcQ
— ANI (@ANI) December 6, 2024
کسان لیڈر سرون سنگھ پندھیر نے کہا کہ ہم نے پرامن طریقے سے پولیس سے اپیل کی ہے کہ ہمیں آگے جانے دیا جائے۔ میں نے امبالہ کے ایس پی سے اپیل کی ہے کہ یا تو ہم سے بات کریں یا ہمیں پرامن طریقے سے آگے بڑھنے دیں۔ ہم کسی دوسرے ملک کے لوگ نہیں ہیں۔ یہ مت کہو کہ ہم دشمن ملک سے ہیں۔
وہیں مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے ایوان میں کہا کہ میں آپ کے ذریعے ایوان کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ کسانوں کی تمام پیداوار کم از کم امدادی قیمت یعنی ایم ایس پی پر خریدی جائے گی۔ یہ مودی حکومت ہے اور مودی کی گارنٹی پوری ہونے کی ض گارنٹی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔