سمندری طوفان فینگل سے بھارت کی کن ریاستوں میں خوف کا ماحول، جانئے بحیرہ انڈمان سے ہونے والی تباہی کتنی خطرناک؟
Cyclone Fengal: بحیرہ انڈمان میں شروع ہونے والا شدید سمندری طوفان فینگل تیزی سے ہندوستانی ساحل کی طرف بڑھ رہا ہے اور بدھ یعنی آج اس کے مزید شدید ہونے کی توقع ہے۔ اس طوفان کی وجہ سے سری لنکا اور جنوبی ہندوستان کے کئی حصوں میں بڑی تباہی ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے اس طوفان کے اثرات کو لے کر کئی ریاستوں میں الرٹ جاری کیا ہے۔ اس وقت طوفان کی وجہ سے تمل ناڈو کے مختلف حصوں بالخصوص چنئی میں شدید بارش ہو رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان فینگل کی وجہ سے تمل ناڈو اور پڈوچیری میں 27 اور 28 نومبر کو تیز بارش اور تیز ہواؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ خاص طور پر تمل ناڈو میں واقع ساحلی علاقے اس طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ امدادی کارروائیوں کی تیاریوں کے حصے کے طور پر، این ڈی آر ایف کی 7 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں اور ریاستی حکومت نے اسکولوں کو بند کرنے کی سفارش کی ہے۔ طوفان سے نمٹنے کے لیے ریلیف کیمپوں اور ایمرجنسی آپریشن سینٹرز میں سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ماہی گیروں کے لیے خصوصی ہدایات
طوفان کے اثر سے چنئی میں شدید بارشوں کے باعث کئی جگہوں پر پانی جمع ہوگیا ہے جس سے ٹریفک جام ہوگیا ہے اور لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا ہے۔ چیف منسٹر ایم کے اسٹالن نے اس بحران سے نمٹنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی اور حساس اضلاع میں امدادی کارروائیوں کے لیے اہلکاروں کو تعینات کیا۔ ساتھ ہی ماہی گیروں کو سمندر سے دور رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے اور ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
آندھرا پردیش میں بھی بارش کا امکان
تمل ناڈو کے ساتھ ساتھ جنوبی ساحلی آندھرا پردیش میں 27 سے 29 نومبر تک شدید بارش کا امکان ہے۔ ان علاقوں میں مسلسل بارش کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر ساحلی علاقوں میں جہاں اونچی لہروں کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے بھی اس علاقے میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Kannauj Accident: قنوج میں آگرہ لکھنؤ ایکسپریس وے پر خوفناک سڑک حادثہ، 5 ڈاکٹروں کی موت، سیفئی پی جی آئی میں تھے تعینات
دہلی این سی آر میں ہوا کا معیار خراب
دہلی این سی آر میں AQI اگلے چند دنوں تک “انتہائی خراب” زمرے میں رہنے کا امکان ہے۔ یہ خاص طور پر طوفانوں کی وجہ سے بارش اور آلودگی کے امتزاج کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ ہوا کے معیار میں اس کمی کی وجہ سے صحت کے مسائل بڑھنے کا خدشہ ہے۔ یہ خاص طور پر بچوں اور بوڑھوں کے لیے بڑا خطرہ ہو سکتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس