Bharat Express

Manipur Violence: تشدد کی وجہ سے منی پور کے کئی اضلاع میں کرفیو، انٹرنیٹ بند، مزید 50 سی اے پی ایف دستے تعینات

منی پور ایک بار پھر تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔ یہاں، جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم کے بعد جیری بام میں 6 افراد کے اغوا اور ان کی لاشیں ملنے کے بعد بھیڑ پرتشدد ہوگئی ہے۔ کئی وزراء کے گھروں پر حملے ہوئے ہیں۔

تشدد کی وجہ سے منی پور کے کئی اضلاع میں کرفیو، انٹرنیٹ بند، مزید 50 سی اے پی ایف دستے تعینات

Manipur Violence: منی پور ایک بار پھر تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔ یہاں، جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم کے بعد جیری بام میں 6 افراد کے اغوا اور ان کی لاشیں ملنے کے بعد بھیڑ پرتشدد ہوگئی ہے۔ کئی وزراء کے گھروں پر حملے ہوئے ہیں۔ مظاہرین نے وزیراعلیٰ ہاؤس پر حملہ کرنے کی بھی کوشش کی۔

کوکی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ایک ہی خاندان کے چھ افراد کے بہیمانہ قتل کے بعد میتئی برادری کے مشتعل لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ وہ مسلسل پرتشدد احتجاج کر رہے ہیں۔ دوسری جانب کوکی برادری 11 نومبر کے انکاؤنٹر کو جعلی قرار دے رہی ہے۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی ان کی لاشوں کی آخری رسومات کریں گے۔ کوکی برادری کا کہنا ہے کہ انہیں شبہ ہے کہ سیکورٹی فورسز نے انہیں پکڑ کر ہلاک کیا ہے۔

اب کیا صورتحال ہے؟

منی پور کی موجودہ صورتحال ایک بار پھر پہلے جیسی ہے۔ ریاست کے کئی علاقے تشدد کی لپیٹ میں ہیں۔ ایک طرف کوکی برادری کے لوگ اپنے مطالبات کے لیے تشدد کا سہارا لے رہے ہیں تو دوسری جانب میتئی برادری ایک ہی خاندان کے چھ افراد کے قتل کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر ہے۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر منی پور کے تمام اسکول 19 نومبر کو بند کردیئے گئے ہیں۔ انٹرنیٹ سروس پہلے ہی بند ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Manipur Violence: دہلی میں ہائی لیول میٹنگ کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ کا فیصلہ ،منی پور میں نیم فوجی دستوں کی 50 اور کمپنیاں تعینات کی جائیں گی

کیا ہیں نئے چیلنجز؟

کوکی برادری سے تعلق رکھنے والے لوگ اس تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جمعہ کو چورا چاند پور میں بھی سینکڑوں لوگوں نے احتجاج کیا۔ کوکی تنظیموں نے یہاں تک دعویٰ کیا ہے کہ مرنے والے عسکریت پسند نہیں بلکہ گاؤں کے رضاکار تھے۔ دریں اثنا، کوکی-جو برادری کی نمائندگی کرنے والی مرکزی تنظیم انڈیجینس ٹرائبل لیڈرز فورم نے کہا ہے کہ سینٹرل پولیس فورس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے 10 کوکی نوجوانوں کی آخری رسومات اس وقت تک ادا نہیں کی جائیں گی جب تک پوسٹ مارٹم رپورٹ ان کے اہل خانہ کے حوالے نہیں کردی جاتی۔ دوسری جانب میتئی برادری بھی سڑکوں پر ہے اور ایک ہی خاندان کے 6 افراد کو اغوا کرنے کے بعد قتل کرنے والے کوکی عسکریت پسندوں کے خلاف سخت کارروائی نہ ہونے کی صورت میں بڑے احتجاج کی دھمکی دے رہی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read