کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (تصویر: اے این آئی)
نئی دہلی : جھانسی کے میڈیکل کالج میں جمعہ کی رات ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ یہاں این آئی سی یو وارڈ میں آگ لگنے سے 10 بچوں کی موت ہو گئی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
کانگریس صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا اس دل دہلا دینے والے حادثے میں ہلاک ہونے والے تمام بچوں کے اہل خانہ سے ہماری تعزیت ہے۔ اوپر والا ان کے گھر والوں کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے۔ انہوں نےمزید کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کی جائیں اور جو بھی قصور وار ہوں اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
उत्तर प्रदेश के झाँसी के मेडिकल कॉलेज में हुए हादसे में मासूम शिशुओं की मृत्यु का समाचार बेहद पीड़ादायक है। इस हृदयविदारक हादसे में मृत सभी बच्चों के परिजनों के प्रति हमारी गहरी संवेदनाएँ। ईश्वर उनके परिवारों को ये दुःख सहन करने की शक्ति प्रदान करे।
हम सरकार से माँग करते है कि…
— Mallikarjun Kharge (@kharge) November 16, 2024
پرینکا گاندھی کا رد عمل
اس معاملہ پر کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’جھانسی کے مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج سے حیران کن خبر آئی ہے جہاں نوزائیدہ بچوں کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں آگ لگنے سے دس بچوں کی موت ہو گئی ہے۔ اس عظیم سانحہ کے وقت تعزیت اور تسلی کے الفاظ بے کار ہیں۔ ہم اس مشکل صورتحال میں خاندان اور والدین کے ساتھ کھڑے ہیں’۔
37 بچوں کو بچا لیا گیا۔
جھانسی کے مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے این آئی سی یو میں جمعہ کی رات 10.30 اور 10.45 کے درمیان آگ لگ گئی۔ عینی شاہد کے مطابق رات کے وقت اچانک دھواں اٹھنے لگا۔ اس سے پہلے کہ کوئی کچھ سمجھ پاتا آگ پورے وارڈ میں پھیل گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ آگ لگنے کے وقت وارڈ میں 47 بچے تھے۔ ان میں سے 10 کی موت ہو گئی۔ جبکہ 37 کو بچا لیا گیا۔ بازیاب کرائے گئے بچوں کو مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔
اکھلیش نے یوپی حکومت کوبنا یا نشانہ
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش نے اس واقعہ پر ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس ‘ پر لکھا کہ جھانسی میڈیکل کالج میں آگ لگنے سے 10 بچوں کی موت اور کئی بچوں کے زخمی ہونے کی خبر انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ سب کو خراج تحسین۔
انہوں نے کہا کہ آگ لگنے کی وجہ ’آکسیجن کنسنٹیٹر‘ میں آگ بتائی جارہی ہے۔ یہ یا تو طبی انتظام اور انتظامیہ کی لاپرواہی کا معاملہ ہے یا پھر ناقص معیار کے آکسیجن کنسنٹریٹر کا۔ اس معاملے میں تمام ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ انتخابی مہم اور سب کچھ ٹھیک ہونے کے جھوٹے دعوے چھوڑ کر صحت اور ادویات کی خراب حالت پر توجہ دیں۔ صرف وہی خاندان سمجھ سکتے ہیں جنہوں نے اپنے بچے کھوئے ہیں۔ یہ حکومت کی ہی نہیں اخلاقی ذمہ داری بھی ہے۔ امید ہے کہ خاندانی بحران کی اس گھڑی میں انتخابی سیاست کرنے والوں سے سچی انکوائری ہوگی اور وہ اپنی نام نہاد وزارت صحت اور طب میں اوپر سے نیچے تک بنیادی تبدیلیاں لائیں گے۔
پی ایم مودی- صدر مرمو نے بھی غم کا اظہار کیا۔
جھانسی کے میڈیکل کالج میں آگ لگنے سے 10 نومولود بچوں کی موت ہو گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعہ کو دلخراش قرار دیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، اتر پردیش کے جھانسی کے میڈیکل کالج میں آگ لگنے کا واقعہ دل دہلا دینے والا ہے۔ انہوں نے مرنے والے بچوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ صدر دروپدی مرمو اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی اس واقعہ پر غم کا اظہار کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔