کرناٹک میں ایک پولیس انسپکٹر کی گرفتاری کے بعد ریاست کی سیاست میں بڑا ہلچل مچ گیا ہے۔ یہ پورا معاملہ ہنی ٹریپ سے جڑا ہوا ہے اور سیاسی مخالفین کو ایچ آئی وی سے متاثر کرنے کی سازش ہے۔ گرفتار پولیس انسپکٹر پر بی جے پی ایم ایل اے منی رتنا نائیڈو کے ساتھ سازش کرنے کا الزام ہے۔دی انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق بی جے پی ایم ایل اے منی رتنا نائیڈو پر ایک خاتون کو ہراساں کرنے اور اپنے سیاسی مخالفین کو ہنی ٹریپ کرنے کے لیے استعمال کرنے کا الزام ہے۔ کرناٹک پولیس کی ایس آئی ٹی ٹیم اس پورے معاملے سے جڑے دو معاملات کی جانچ کر رہی ہے۔ ایس آئی ٹی کا الزام ہے کہ ہیباگوڈی اسٹیشن پر تعینات انسپکٹر آیانا ریڈی نے راجراجیشوری نگر کے ایم ایل اے نائیڈو اور ان کے ساتھیوں کو ہنی ٹریپ کی سازش میں مدد فراہم کی۔
آیانا ریڈی کو منی رتنا نائیڈو کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ ایس آئی ٹی نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا، جس کے بعد اس کا میڈیکل ٹیسٹ کرایا گیا۔ انہیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ دوسری طرف بی جے پی ایم ایل اے منی رتنا نائیڈو کو حال ہی میں اس معاملے میں ضمانت ملی ہے۔ ایک 40 سالہ سماجی کارکن نے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی ایم ایل اے نے بار بار اس کی عصمت دری کی اور اسے ہنی ٹریپ میں استعمال کیا۔
بی جے پی لیڈر اور کرناٹک اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر آر اشوک کو بھی ایس آئی ٹی نے طلب کیا تھا کیونکہ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ نائیڈو نے انہیں ہنی ٹریپ کرنے اور انہیں ایچ آئی وی سے متاثر کرنے کی کوشش کی تھی۔ حال ہی میں آر اشوک کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا تھا، جس میں وہ بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر وی سومنا سے بات کرتے ہوئے نظر آئے تھے۔ اس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اس معاملے کے ایک ملزم نے یہ بیان دیا تھا کہ اسے ایچ آئی وی سے متاثر کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ آر اشوک نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ یہ اطلاع سامنے آنے کے بعد ان کے اہل خانہ نے انہیں ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔