Bharat Express

Two-Wheeler Sales Hit New High In October 2024:اکتوبر کے مہینے میں ہندوستان میں دو پہیوں کی فروخت نے بنایاریکارڈ ، تعداد 21.64 لاکھ یونٹ تک پہنچی

مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت میں اضافے کو دیہی آمدنی میں اضافے کی وجہ قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ اس سال عام مانسون کی وجہ سے فصل کی پیداوار بہتر رہی۔

دو پہیوں کی فروخت نے بنایاریکارڈ

بدھ کو سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررز (SIAM) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ملک میں دو پہیوں کی کل فروخت اس سال اکتوبر میں 14.2 فیصد بڑھ کر 21.64 لاکھ یونٹ ہو گئی، جب کہ اکتوبر 2023 میں یہ تعداد 18.96 لاکھ یونٹ تھی۔ کاروں اور ایس یو وی ایس  سمیت مسافر گاڑیوں کی فروخت بھی اکتوبر میں ماہانہ 3.93 لاکھ یونٹس کی بلند ترین سطح تک بڑھ گئی، جو اکتوبر 2023 میں 3.9 لاکھ یونٹس کے اعلیٰ بنیادی اعداد و شمار سے 0.9 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

3.93 لاکھ یونٹس کی اب تک کی سب سے زیادہ فروخت

SIAM کے ڈائریکٹر جنرل راجیش مینن نے کہا، “اکتوبر 2024 میں دو بڑے تہوار دسہرہ اور دیوالی تھے، دونوں ایک ہی مہینے میں آتے تھے، جس کی وجہ سے صارفین کی مانگ میں اضافہ ہوا۔ “اس سے آٹو انڈسٹری کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا۔” اکتوبر 2024 میں مسافر گاڑیوں (پی وی) نے اپنی اب تک کی سب سے زیادہ فروخت 3.93 لاکھ یونٹس ریکارڈ کی، جو گزشتہ اکتوبر کے بلند ترین مقابلے میں 0.9 فیصد زیادہ ہے۔

گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

یہ اعلیٰ نمو ’وہیکل‘ گاڑیوں کے رجسٹریشن کے اعداد و شمار میں بھی نظر آئی، جس میں اکتوبر 2023 کے مقابلے اکتوبر 2024 میں مسافر گاڑیوں اور دو پہیوں دونوں کی رجسٹریشن میں 30 فیصد سے زیادہ کا اضافہ دیکھا گیا۔ مینن کے مطابق، تاہم، تین پہیوں کی فروخت میں گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں 0.7 فیصد کی معمولی کمی واقع ہوئی تھی، اکتوبر 2024 میں یہ فروخت 0.77 لاکھ یونٹس رہی۔ گزشتہ اکتوبر کے مقابلے میں رجسٹریشن میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ دو پہیوں کی فروخت میں اضافے کو دیہی آمدنی میں اضافے کی وجہ قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ اس سال عام مانسون فصلوں کی بہتر پیداوار کا باعث بنا، جس کے نتیجے میں زرعی شعبے میں آمدنی میں اضافہ ہوا۔ حکومت کی جانب سے مختلف فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت میں اضافے سے کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے دیہی خاندانوں نے استعمال کی اشیاء پر زیادہ خرچ کیا ہے۔ یہ ہندوستان کے تیزی سے چلنے والے کنزیومر گڈز (ایف ایم سی جی) کے شعبے میں بھی دیکھا گیا، جہاں دیہی علاقوں میں کھپت شہری علاقوں سے زیادہ تیزی سے بڑھی۔

نیلسن آئی کیو سروے کے مطابق، ایف ایم سی جی  سامان کی فروخت میں مالیت کے لحاظ سے 5.7 فیصد اور حجم کے لحاظ سے اس سال جولائی-ستمبر کی سہ ماہی میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ مسلسل تیسری سہ ماہی میں دیہی مانگ کی وجہ سے ہے۔ یہی نہیں بلکہ یہ شہری بازاروں کے مقابلے میں تیزی سے بڑھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read