Bharat Express

Nana Patole News: نانا پٹولے کا الیکشن کمیشن کو خط، ڈی جی پی سنجے کمار ورما کی مشروط تقرری پر اٹھائے سوالات

نانا پٹولے نے لکھا، ’’سنجے ورما کی مشروط تقرری سے پولیس فورس کی قیادت اور انتظامی تسلسل کو خطرہ ہے۔

کانگریس لیڈر نانا پٹولے

نئی دہلی : کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے مہاراشٹر کے نئے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) سنجے کمار ورما کی مشروط تقرری کے سلسلے میں فوری مداخلت کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔ اس سلسلے میں نانا پٹولے نے کہا ہے کہ مہاراشٹر حکومت کا سنجے کمار ورما کو مشروط طور پر ڈی جی پی کے عہدے پر تعینات کرنے کا اقدام آئینی دفعات، سپریم کورٹ کی ہدایات اور قائم کردہ انتظامی اصولوں کی سراسر خلاف ورزی ہے۔

نانا پٹولے نے کہا کہ اس کی وجہ سے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو انتخابات کے دوران غیر جانبدارانہ طریقہ سے کام کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مہاراشٹر کانگریس کے صدر پٹولے نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن سنجے ورما کی عارضی تقرری کے حکم پر جلد فیصلہ لینے کے لیے اپنے اختیارات کا استعمال کرے۔

ڈی جی پی کے تعلق سے الیکشن کمیشن کو نانا پٹولے کا خط

خط میں مزید لکھا گیا، “الیکشن کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 324 کے تحت آئینی اختیار کا استعمال کرتے ہوئے، سنجے کمار ورما کو 5 نومبر 2024 کو مہاراشٹر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے طور پر مقرر کرنے کے واضح احکامات دیے ہیں۔” یہ تقرری اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی تھی کہ پولس فورس انتخابی عمل کے دوران منصفانہ اور غیر جانبدارانہ کردار ادا کرے لیکن الیکشن کمیشن کی اس ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مہاراشٹر حکومت نے سنجے ورما کی تقرری کو ضابطہ اخلاق تک محدود کرنے کا حکم جاری کیا۔

 مشروط تقرری سے ڈی جی پی کی کارکردگی متاثر – نانا پٹولے

نانا پٹولے نے لکھا، ’’سنجے ورما کی مشروط تقرری سے پولیس فورس کی قیادت اور انتظامی تسلسل کو خطرہ ہے۔ اگر ریاستی حکومت کا انتخابات کے بعد رشمی شکلا کو دوبارہ ڈی جی پی کے طور پر مقرر کرنے کا کوئی ارادہ ہے تو اس سے قانونی اور انتظامی پیچیدگیاں جنم لے سکتی ہیں۔ شرط لگانے سے ڈی جی پی کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا، “پولس سے پہلے کے ڈائریکٹر جنرل اور پولس کے بعد کے ڈائریکٹر جنرل پولیس کی تقرری انتظامیہ، درجہ بندی اور اختیارات کی علیحدگی کے بنیادی آئینی اصولوں کو متاثر کرتی ہے۔ ریاستی حکومت کے اس اقدام سے آئینی توازن بگڑ سکتا ہے اور نانا پٹولے نے خط میں کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کے فیصلے میں مداخلت کریں۔

بھارت ایکسپریس۔