ڈی جی پی کی تقرری کے فیصلے پر اکھلیش یادو نے یوگی کابینہ پر کیاطنز، کہا- دہلی سے کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش
اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے ریاستی پولیس کے سربراہ، ڈائریکٹر جنرل کے عہدہ پر تقرری کے لیے ایک نئے عمل کے لیے کابینہ کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ اب یوپی میں ڈی جی پی کے انتخاب کے لیے یونین پبلک سروس کمیشن کو نام بھیجنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ بلکہ نام کا فیصلہ ریاستی حکومت خود کرے گی۔ نئے اصول کے تحت ڈی جی پی کی مدت ملازمت 2 سال ہوگی۔
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور قنوج کے ایم پی اکھلیش یادو نے حکومت کی اس تجویز اور کابینہ سے ملنے والی منظوری پر طنز کیا ہے۔ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر دعویٰ کیا ہے کہ یوپی میں دو سال میں حکومت بدجائے گی۔
اتر پردیش کے سابق سی ایم اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا سائٹ پر لکھا کہ میں نے سنا ہے کہ ایک اعلیٰ پولیس افسر کو مستقل عہدہ دینے اور اس کی مدت ملازمت میں 2 سال کی توسیع کا نظام بنایا جا رہا ہے… سوال یہ ہے کہ جن لوگوں نے خود یہ نظام بنایا وہ 2 سال تک رہیں گے یا نہیں۔
सुना है किसी बड़े अधिकारी को स्थायी पद देने और और उसका कार्यकाल 2 साल बढ़ाने की व्यवस्था बनायी जा रही है… सवाल ये है कि व्यवस्था बनानेवाले ख़ुद 2 साल रहेंगे या नहीं।
कहीं ये दिल्ली के हाथ से लगाम अपने हाथ में लेने की कोशिश तो नहीं है।
दिल्ली बनाम लखनऊ 2.0
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) November 5, 2024
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش تو نہیں ہے؟ دہلی بنام لکھنؤ 2.0، اس معاملے کو لے کر سیاسی حلقوں میں تیکھی بحث جاری ہے۔
کابینہ اجلاس میں دی گئی منظوری دی گئی
اب ریاست میں ڈی جی پی کی تقرری ریاستی حکومت کی سطح سے ہی کی جا سکتی ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی صدارت میں کابینہ نے پیر کو ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، اتر پردیش (چیف آف پولیس فورس آف اترپردیش) سلیکشن اینڈ اپائنٹمنٹ رولز 2024 کو منظوری دی۔ اس میں ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں نامزدگی کمیٹی تشکیل دینے کاانتظام کیا گیا ہے۔ جب کہ ڈی جی پی کی کم از کم مدت دو سال مقرر کی گئی ہے۔
نامزدگی کمیٹی میں چیف سکریٹری، یونین پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ نامزد کردہ ایک افسر، اتر پردیش پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین یا نامزد کردہ افسر، ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم، جنہوں نے بطور ڈی جی پی کام کیا ہے، ایک ریٹائرڈ ڈی جی پی شامل ہوں گے، ان قوانین کا مقصد ڈی جی پی کے عہدے پر تقرری کے لیے موزوں شخص کے انتخاب کے لیے ایک آزاد اور شفاف طریقہ کار قائم کرنا ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس کا انتخاب سیاسی یا انتظامی مداخلت سے پاک ہو۔
بھارت ایکسپریس