Bharat Express

BRICS Summit 2024: صدر پوتن کی دعوت پر روس جائیں گےوزیر اعظم مودی ، برکس سربراہ اجلاس میں کریں گے شرکت

روسی صدر کے معاون یوری اوشاکوف کے مطابق کازان میں برکس سربراہی اجلاس میں 24 ممالک کے رہنما اور کل 32 ممالک کے وفود شرکت کریں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی 16ویں برکس چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے 22-23 اکتوبر کو روس جائیں گے۔ وزارت خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ وزیر اعظم گروپ ممبران کے لیڈروں اور دیگر مدعو افراد کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ وزیر اعظم مودی کا اس سال روس کا یہ دوسرا دورہ ہے۔

یہ 4 ممالک برکس میں شامل ہوئے۔

گروپ کے نو ارکان تک توسیع کے بعد یہ پہلا سربراہی اجلاس ہے۔ مصر، ایران، ایتھوپیا اور متحدہ عرب امارات  جنوبی افریقہ میں 2023 کے سربراہی اجلاس میں رکنیت کی پیشکش کے بعد اس گروپ میں شامل ہوئے۔ ارجنٹائن اور سعودی عرب کو بھی مدعو کیا گیا تھا تاہم ارجنٹائن نے حکومت کی تبدیلی کے بعد انکار کردیا جبکہ سعودی عرب نے تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

پوتن نے دعوت دی تھی۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی روسی صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 22-23 اکتوبر کو روس کا دورہ کریں گے۔ وہاں وہ روس کی صدارت میں قازان میں منعقد ہونے والی 16ویں برکس سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ سربراہی اجلاس کا موضوع ‘مساوات عالمی ترقی اور سلامتی کے لیے کثیرالجہتی کو مضبوط بنانا’ ہے۔ یہ تقریب اہم عالمی مسائل پر بات کرنے کے لیے رہنماؤں کو ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سربراہی اجلاس برکس کی جانب سے شروع کیے گئے اقدامات کا جائزہ لینے اور مستقبل میں تعاون کے ممکنہ شعبوں کی نشاندہی کرنے کا ایک قیمتی موقع ہوگا۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم برکس کے رکن ممالک کے اپنے ہم منصبوں اور کازان میں مدعو کیے گئے رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

روسی صدارتی معاون یوری اوشاکوف کے مطابق، کازان میں ہونے والے برکس سربراہی اجلاس میں 24 ممالک کے رہنما اور کل 32 ممالک کے وفود شرکت کریں گے، جو اسے روس میں منعقد ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا خارجہ پالیسی ایونٹ بنا دے گا۔

برکس  کی اہم میٹنگ کے علاوہ، ‘برکس +’ فارمیٹ میں ‘برکس اور گلوبل ساؤتھ: ایک ساتھ مل کر دنیا کے مستقبل کی تعمیر’ کے موضوع پر میٹنگیں ہوں گی۔ اس میں ایشیا، افریقہ، مشرق وسطیٰ اور لاطینی امریکہ کے نمائندے شامل ہوں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read