Bharat Express

CEC Rajiv Kumar questioned exit polls: ‘ووٹوں کی گنتی 8.30 بجے شروع ہوئی، رجحان 8.05 پر ہی آنے لگے ‘، ایگزٹ پول پر سی ای سی راجیو کمار کیوں ہوئے برہم؟

ایگزٹ پولز کے نتائج پر سوال اٹھاتے ہوئے راجیو کمار نے کہا، “ایگزٹ پولز کی وجہ سے ایک بہت بڑا کنفیوژن اور بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔ ان پولز کی بنیاد پر لوگوں میں توقعات بڑھ جاتی ہیں۔

چیف الیکشن کمشنرراجیو کمار

چیف الیکشن کمشنرراجیو کمار نے ایگزٹ پول پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایگزٹ پولز عوام میں کنفیوژن اور غلط توقعات پیدا کر رہے ہیں جس کا اثر انتخابی نتائج پر پڑتا ہے۔ ان کا یہ بیان مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ کی تاریخوں کے اعلان کے بعد آیا ہے۔

ایگزٹ پولز کے نتائج پر سوال اٹھاتے ہوئے راجیو کمار نے کہا، “ایگزٹ پولز کی وجہ سے ایک بہت بڑا کنفیوژن اور بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔ ان پولز کی بنیاد پر لوگوں میں توقعات بڑھ جاتی ہیں، جس کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج پر عدم اطمینان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  خاص طور پر الیکٹرانک میڈیا کے لیے خود احتسابی کا وقت ہے۔”

چیف الیکشن کمشنر کا میڈیا کو مشورہ

راجیو کمار نے میڈیا کو اس معاملے پر از خود جائزہ لینے کا مشورہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ایگزٹ پولز کے حوالے سے ہمیں دیکھنا چاہیے کہ سیمپل کا سائز کیا تھا، سروے کہاں کیا گیا، نتائج کیسے آئے اور اگر نتائج آپس میں نہیں ملتے ہیں تو اس کا ذمہ دار کون ہے اس کا انکشاف کیا جائے’۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس اس کی نگرانی کے لیے اقدامات موجود ہیں اور یہ یقینی طور پر وقت آگیا ہے کہ یہ میڈیا ادارے اور اس ے متعلق دیگرادارے  ضابطہ بنائیں۔

نتائج کے اعلان اور توقعات کے درمیان فرق

سی ای سی کے مطابق انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ابتدائی چند گھنٹوں میں غیر مماثل اعداد و شمار سامنے آئے جو کہ ووٹرز کے لیے پریشان کن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ووٹوں کی گنتی ووٹنگ کے تقریباً تین دن بعد ہوتی ہے اور جب اسی دن 6 بجے نتائج کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع ہوتی ہیں تو یہ کسی سائنسی بنیاد پر نہیں کی جاتی’۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا، “جب گنتی شروع ہوتی ہے تو نتائج (ٹی وی پر) 8.05-8.10 کے قریب آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ غیر ضروری ہے۔ ای وی ایم کی پہلی گنتی 8.30 بجے شروع ہوتی ہے۔ تو ایگزٹ پول کے ابتدائی رجحانات کیا ہیں؟ منصفانہ طور پر، ہم 9.30 کے قریب نتائج شائع کرنا شروع کر دیتے ہیں، لہذا جب حقیقی نتائج آنا شروع ہو جائیں، تو یہ غلط فہمی کبھی کبھی سنگین مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔”

‘ایگزٹ پولز کے حوالے سے خود احتسابی کی ضرورت’

چیف الیکشن کمشنر نے انتخابی نتائج کے ساتھ ساتھ ایگزٹ پولز کی نوعیت اور ان کے اثرات پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایگزٹ پولز کے لیے میڈیا اور دیگر ذمہ دار اداروں کو اپنے اندر جھانکنا چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔