منی پور-ناگالینڈ کے سرحدی علاقے میں زلزلہ
امپھال: منی پور-ناگالینڈ کے سرحدی علاقے میں جمعہ کے روز زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ حکام نے بتایا کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 3.6 ریکارڈ کی گئی۔ منی پور کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر نے بتایا کہ ریاست کے شمالی اکھرول ضلع اور اس سے ملحقہ ناگالینڈ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ یہ پہاڑی ضلع میانمار کی سرحد سے بھی متصل ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔
نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) کے مطابق زلزلہ سطح سے 30 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔ پہاڑی شمال مشرقی علاقے میں کم از کم ایک ریاست ہر ہفتے زلزلے کا سامنا کرتی ہے، جس میں زیادہ تر زلزلے 3 سے 4 کی شدت کے ہوتے ہیں۔ پہاڑی شمال مشرقی ریاستوں بالخصوص آسام، میزورم اور منی پور میں بار بار آنے والے ہلکے سے درمیانے درجے کے زلزلوں نے حکام کو پریشان کر دیا ہے۔ زلزلوں کی وجہ سے بلڈرز زلزلہ مزاحم ڈھانچے (earthquake resistant structures) بنانے پر مجبور ہیں۔
ماہرین زلزلہ پہاڑی شمال مشرقی علاقے کو دنیا کا چھٹا سب سے زیادہ زلزلے کا شکار خطہ سمجھتے ہیں۔1950 میں 8.7 شدت کے زلزلے نے دریائے برہم پترا کے بہاؤ کو تبدیل کر دیا تھا، جو گوہاٹی شہر سے گزرتا ہے، جو شمال مشرق کا ایک بڑا تجارتی مرکز ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ حال ہی میں اکھرول میں دو ناگا گائوں کے باشندوں کے درمیان سرحدی تنازع پر تصادم ہوا تھا، جس میں 4 افراد ہلاک اور 24 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔