کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے سنبھل تشدد میں ہلاک ہوئے نوجوانوں کے اہل خانہ نے ملاقات کی ہے۔
Rahul Gandhi: ان دنوں راہل گاندھی امریکہ کے دورے پر ہیں۔ یہاں وہ مسلسل مختلف پروگراموں میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس دوران راہل گاندھی نے آج جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں طلباء سے ملاقات کی اور بات چیت کی۔ راہل گاندھی اس کے بعد ورجینیا جائیں گے اور این آر آئیز سے ملاقات کریں گے۔ پیر کو راہل گاندھی نے ڈلاس کی ایک یونیورسٹی میں منعقدہ ایک پروگرام میں طلباء سے بات کی۔ راہل گاندھی نے جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے طلباء سے کہا کہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے بعد ہندوستان میں بہت کچھ بدل گیا ہے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اب ہندوستان میں لوگ خوف محسوس نہیں کرتے۔
راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو بنایا نشانہ
انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے دلچسپ ہے کہ بی جے پی اور پی ایم مودی نے اتنا خوف پھیلایا جو کچھ ہی وقت میں سب غائب ہوگیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ پی ایم مودی اور بی جے پی کو یہ خوف پھیلانے میں کئی سال لگے۔ لیکن اب یہ خوف ختم ہو گیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ جب میں وزیر اعظم کو ایوان میں دیکھتا ہوں تو بتا سکتا ہوں کہ ان کا 56 انچ سینہ اور باقی سب تاریخ ہے۔ اس دوران راہل گاندھی نے انتخابات کے دوران کانگریس کے بینک اکاؤنٹ سیل کرنے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے تین ماہ قبل ہمارے تمام بینک اکاؤنٹس سیل کر دیے گئے۔
#WATCH | Herndon, Virginia, USA: Lok Sabha LoP and Congress MP Rahul Gandhi says, “Something has changed after the elections. Some people said ‘Dar nahi lagta ab, dar nikal gaya ab’…It is interesting to me that the BJP and PM Modi spread so much fear, and the pressure of… pic.twitter.com/kyazBfJp2Q
— ANI (@ANI) September 9, 2024
راہل گاندھی نے کہا- یہ ملک سب کا ہے
راہل گاندھی نے کہا کہ اس کے بعد ہم سوچ رہے تھے کہ ہمیں کیا کرنا ہے۔ میں نے کہا دیکھا جائے گا اور ہم الیکشن میں چلے گئے۔ بی جے پی یہ نہیں سمجھتی کہ یہ ملک سب کا ہے۔ اس دوران راہل گاندھی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کو بھی نشانہ بنایا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آر ایس ایس کہتی ہے کہ کچھ ریاستیں دیگر ریاستوں کے مقابلے کمتر ہیں۔ کچھ زبانیں دوسروں سے کمتر ہوتی ہیں۔ کچھ مذاہب دوسرے مذاہب سے کمتر ہیں۔ کچھ کمیونٹیز دوسروں سے کمتر ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آر ایس ایس کا نظریہ ہے کہ تمل، بنگالی، منی پوری، مراٹھی کمتر زبانیں ہیں۔ لیکن لڑائی ہی یہی ہے۔یہ لوگ بھارت کو ہی نہیں سمجھتے۔
-بھارت ایکسپریس