Bharat Express

Banda Girl In Dubai: باندہ کی شہزادی کو دبئی میں دی جا ئے گی سزائے موت، والدین نے وزیر اعظم مودی سے اپیل کی

یوپی کے باندہ کی شہزادی کو دبئی کی عدالت نے ایک بچے کے قتل کے جرم میں موت کی سزا سنائی ہے لیکن اس کے والدین کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیٹی بے قصور ہے اور اسے غلط طریقے سے پھنسایا گیا ہے۔

شہزادی اور اس کے والدین

اتر پردیش کے باندہ کی رہائشی شہزادی کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی عدالت نے سزائے موت سنائی ہے۔ شہزادی کو 21 ستمبر کو پھانسی دی جائے گی۔ دبئی کی عدالت نے شہزادی کو 4 ماہ کے بچے کے قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی تھی۔

والدین نے حکومت سے اپیل کی ہے۔

8 سال کی عمر میں شہزادی کھانا پکاتے ہوئے حادثے میں جھلس گئی جس کی وجہ سے ان کا چہرہ بری طرح جھلس گیا۔ وہ اس داغدار چہرے کے ساتھ پروان چڑھی۔ اسی دوران اس کی فیس بک پر ایک شخص سے دوستی ہو گئی جس نے شہزادی کو دبئی جا کر علاج کرانے کا مشورہ دیا۔ وہ اس کے جال میں پھنس کر دبئی چلی گئی۔ لیکن اسے کیا معلوم تھا کہ دبئی میں اس کی جان کو خطرہ ہو گا۔ اب وہ ایک بچے کے قتل کے الزام میں دبئی کی جیل میں قید ہے اور اس کے والد صابر خان کو فون آیا ہے کہ شہزادی کو 21 ستمبر کو پھانسی دی جائے گی۔ یہ خبر سن کر والدین رو رو کر حکومت سے التجا کر رہے ہیں کہ ان کی معذور بیٹی کو پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کی بیٹی کو وہاں سے لایا جائے۔

والد نے بتایا کہ بیٹی کی فیس بک پر آگرہ کے عزیر نامی شخص سے دوستی ہوئی۔ اس نے کہا کہ میری خالہ اورخالو ابوظہبی میں رہتے ہیں اس لیے وہاں چلی جائیں، وہ عزیر کے بہکاوے میں آ کر ابوظہبی چلی گئی۔ وہیں، ایک جوڑے کے 4 ماہ کے بچے کی موت غلط انجکشن لگنے سے ہوئی، جس کے لیے شہزادی کو مورد الزام ٹھہرایا گیا۔ بچے کو بغیر پوسٹ مارٹم کے سپرد خاک کر دیا گیا۔ شہزادی کو مارا پیٹا گیا اور اس پر دستخط کرائے گئے کہ اس نے بچے کو مار دیا ہے۔ شہزادی کے والدین نے وزیر اعظم نریندر مودی سے معاملے کی تحقیقات کرانے کی اپیل کی ہے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔ شہزادی کی ماں کی حالت بھی خراب ہے اور رو رہی ہے۔ وہ صرف یہ کہہ رہی ہے کہ میری بیٹی کو بچا لو، وہ بے قصور ہے۔

علاج کے نام پر دھوکہ دیا۔

بتادیں کہ باند ہ کے متاؤنڈ تھانہ علاقے کے گاؤں گویرہ مغلی کی رہنے والا شہزادی سماجی تنظیم روٹی بینک میں کام کرتی تھی۔ فیس بک کے ذریعے آگرہ کے رہنے والے عزیر نامی شخص سے اس کی دوستی ہوگئی۔ شہزادی اپنی محبت کے جال میں پھنستی رہی۔ شہزادی کا چہرہ جلاہوا تھا تو عزیر نے اسے آگرہ بلایا۔ علاج کرانے کے نام پر اس نے شہزادی کو دبئی میں مقیم جوڑے فیض اور نادیہ کو فروخت کردیا۔ دبئی میں شہزادی کو گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرنا پڑا اور اس کے ساتھ ناروا سلوک بھی کیا گیا۔

انسانی سمگلنگ اور فراڈ کے تحت مقدمہ درج

اس دوران جوڑے کا 4 ماہ کا بیٹا غلط انجکشن لگنے سے مر گیا، جس کے لیے شہزادی کو مورد الزام ٹھہرا کر گرفتار کر لیا گیا۔ شہزادی کے والدین نے عزیر اور دبئی میں رہنے والے جوڑے کے خلاف بندہ سی جے ایم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ اہل خانہ کی درخواست پر باندہ کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) بھگوان داس گپتا نے ملزم عزیر اور فیض اور نادیہ کے خلاف انسانی اسمگلنگ اور دھوکہ دہی کے تحت سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا اور ملزم عزیر اور جوڑے کی گرفتاری کا حکم دیا۔ دبئی میں رہنے والوں نے بھی معلومات دی تھیں، جس پر پولیس بھی ان کی گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read