اتر پردیش کے دارلحکومت لکھنؤ کے آشیانہ تھانہ علاقے میں واقع رام منوہر لوہیا یونیورسٹی میں ایک طالبہ کی مشتبہ حالت میں موت ہو گئی۔ انیکا لوہیا لاء یونیورسٹی، لکھنؤ میں ایل ایل بی کے تیسرے سال کی طالبہ تھیں۔ اسے بے ہوشی کی حالت میں اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
طالبہ انیکا ایل ایل بی تھرڈ ایئر میں زیر تعلیم تھی، اس کے والد این آئی اے میں آئی جی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انیکا رات کو اپنے کمرے میں گئی تھی اور جب اس نے کمرہ نہ کھولا تو اس کے دوستوں نے اسے وہاں سے بے ہوشی کی حالت میں نکالا اور ہسپتال لے گئے جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ وہ دہلی کی رہنے والی ہیں اور ان کی لاش بھی دہلی آئے گی۔
لکھنؤ کمشنریٹ کے ڈی سی پی ایسٹ ششانک سنگھ نے کہا کہ اس معاملے پر ابھی کوئی بیان جاری نہیں کیا جا رہا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ 99 فیصد فطری موت ہے اور پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد درست معلومات سامنے آئیں گی، لواحقین کی جانب سے کوئی شکایت نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی پر کوئی الزام لگایا گیا ہے، کیونکہ کنڈی اندر سے بند تھی، طالبہ پہلے ہی دل کہ مریض تھی۔
قانون کی طالبہ فرش پر بے ہوش پڑی تھی۔
ذرائع کے مطابق قانون کی طالبہ انیکا کی بیچ میٹ جب کمرے میں پہنچی تو اس نے دروازہ نہیں کھولا۔ انیکا کے بیچ میٹ نے بہت کوشش کی لیکن وہاں سے کوئی جواب نہیں ملا تو اسے شک ہوا اور اس نے ہاسٹل وارڈن کو اس کی اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی ہاسٹل وارڈن فوراً موقع پر پہنچے اور دروازہ کھول دیا۔ دروازہ کھلتے ہی سب حیران رہ گئے۔ کیونکہ طالبہ بے ہوشی کی حالت میں فرش پر پڑی تھی ۔
ہاسٹل میں آئی پی ایس کی بیٹی کی لاش ملی
رام منوہر لوہیا یونیورسٹی میں آئی پی ایس بیٹی کی لاش ملنے کے بعد ہلچل مچ گئی ہے۔ رام منوہر لوہیا یونیورسٹی کے ہاسٹل میں قانون کے طالبہ کی لاش ملی۔ اس معاملے میں اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
بھارت ایکسپریس۔