Bharat Express

Bangladesh’s interim government lifts ban on Jamaat-e-Islami Party: پابندی ہٹتے ہی جماعت اسلامی کے سربراہ شفیق الرحمان نے بھارت کو دی نصیحت ،کہا بنگلہ دیش میں مداخلت کی تو…

بنگلہ دیشی اخبار ڈیلی مناب زمین سے بات کرتے ہوئے شفیق الرحمان نے کہا، ‘ہم ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں اور پڑوسیوں کو اپنی مرضی سے نہیں بدلا جا سکتا۔ یہ ایسی چیز ہے، جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

پابندی ہٹتے ہی جماعت اسلامی کے سربراہ شفیق الرحمان نے بھارت کو دی نصیحت ،کہا بنگلہ دیش میں مداخلت کی تو...

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے بدھ کے روز ملک کی سب سے بڑی اسلامی بنیاد پرست جماعت جماعت اسلامی پر سے پابندی ہٹا دی تھی ،جس کے بعد اس جماعت نے اب اپنا بھارت مخالف رنگ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ پارٹی کے سربراہ شفیق الرحمان کو بھارت مخالف اور پاکستان نواز سمجھا جاتا ہے۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے کہا کہ جماعت اسلامی کے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں، جس کی وجہ سے اس پر سے پابندی ہٹا دی گئی ہے۔ پابندی ہٹاتے ہی پارٹی سربراہ نے نئی دہلی کو نصیحت دے ڈالی۔

جماعت اسلامی کے سربراہ شفیق الرحمان نے کہا ہے کہ ‘ان کی جماعت بھارت کے ساتھ مستحکم تعلقات چاہتی ہے، لیکن بنگلہ دیش کے معاملات میں نئی ​​دہلی کی مداخلت برداشت نہیں کرے گی۔’ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  شفیق الرحمان انڈین میڈیا کرسپانڈنٹس ایسوسی ایشن بنگلہ دیش (IMCAB) کے نمائندوں سے ملاقات کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہندوستان ان کا پڑوسی ملک ہے۔ شیخ حسینہ کی حکومت کے دوران جماعت اسلامی اور نئی دہلی کے تعلقات میں تلخی اور دراڑ آ گئی تھی ،لیکن مستقبل میں انہیں امید ہے کہ دونوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

جماعت تشدد میں ملوث نہیں تھی۔ شفیق الرحمان

بنگلہ دیشی اخبار ڈیلی مناب زمین سے بات کرتے ہوئے شفیق الرحمان نے کہا، ‘ہم ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں اور پڑوسیوں کو اپنی مرضی سے نہیں بدلا جا سکتا۔ یہ ایسی چیز ہے، جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ‘جماعت ہندوستان یا کسی دوسرے ملک پر تنقید نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی امن اور جمہوریت کے لیے وقف ہے، ان کی جماعت کبھی تخریبی سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہی۔ اگر اس جماعت کا کوئی رکن دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے تو وہ ملک سے معافی مانگنے کو تیار ہے۔

شفیق الرحمان نے بھارت کے بارے میں کیا کہا؟

ایک اور بیان میں بھارت کو مشورہ دیتے ہوئے شفیق الرحمان نے کہا کہ ‘بھارت کو بنگلہ دیش کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ جماعت نئی دہلی اور ڈھاکہ کے درمیان قریبی تعلقات کی حمایت کرتی ہے۔ لیکن اس کا یہ بھی ماننا ہے کہ بنگلہ دیش کو امریکہ، چین اور پاکستان جیسے ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھنے چاہئیں۔ پی ٹی آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں شفیق الرحمان نے کہا کہ نئی دہلی کا ماننا ہے کہ جماعت ہند مخالف ہے، لیکن ایسا نہیں ہے۔ ان کی پارٹی صرف بنگلہ دیش کے مفادات کی بات کرتی ہے۔

بھارت ایکسپریس