Bharat Express

Sanctions on some Israeli ministers: اسرائیلی وزراء پر یوروپی یونین کی جانب سے پابندی لگانے کی تیاری،آئرلینڈنے کردی حمایت،فلسطین کے خلاف پروپگینڈہ کی وجہ سے اٹھایا قدم

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے بلاک کے ممبران سے پوچھا ہے کہ کیا وہ کچھ اسرائیلی وزراء پر فلسطینیوں کے خلاف “نفرت انگیز پیغامات” کی وجہ سے پابندیاں لگانا چاہتے ہیں جو ان کے بقول بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے بلاک کے ممبران سے پوچھا ہے کہ کیا وہ کچھ اسرائیلی وزراء پر فلسطینیوں کے خلاف “نفرت انگیز پیغامات” کی وجہ سے پابندیاں لگانا چاہتے ہیں جو ان کے بقول بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے اسرائیلی وزیروں میں سے کسی کا نام نہیں لیا جن کا وہ حوالہ دے رہے تھے یا یہ واضح نہیں کیا کہ ان کے ذہن میں کون سے پیغامات  یا کون سے نام ہیں۔

لیکن حالیہ ہفتوں میں انہوں نے عوامی طور پر اسرائیلی سیکورٹی کے وزیر اتمار بن گوئر اور وزیر خزانہ بے ذالل موٹریچ کے بیانات پر تنقید کی ہے جس کو انہوں نے “منحوس” اور “جنگی جرائم پر اکسانے” کے طور پر بیان کیا ہے۔ برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں پہنچنے پر صحافیوں  سے بات کرتے ہوئے بوریل نے کہا کہ ‘میں نے رکن ممالک سے یہ پوچھنے کا طریقہ کار شروع کیا کہ کیا وہ ہماری پابندیوں کی فہرست میں کچھ اسرائیلی وزراء جو فلسطینیوں کے خلاف ناقابل قبول نفرت انگیز پیغامات  پھیلا رہے ہیں، اور ایسی چیزیں تجویز کر رہے ہیں جو واضح طور پر بین الاقوامی قانون کے خلاف ہیں۔

حالانکہ سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ یورپی یونین اپنے 27 ارکان کے درمیان اسرائیلی حکومت کے وزراء پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے ضروری متفقہ معاہدہ حاصل کر لے۔لیکن بوریل کا ایسی تجویز پیش کرنے کا فیصلہ کچھ اسرائیلی وزراء کے بارے میں کچھ یورپی حکام میں غصے کی سطح کی نشاندہی کرتا ہے۔آئرلینڈ، یورپی یونین کے سب سے زیادہ فلسطینی حامی ممبروں میں سے ایک، نے جمعرات کو کہا کہ اس نے بوریل کی تجویز کی حمایت کی ہے۔آئرلینڈ کے وزیر خارجہ مائیکل مارٹن نے برسلز میٹنگ کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ “ہم مغربی کنارے میں آباد کار تنظیموں کے حوالے سے پابندیوں کے لیے جوزف بوریل کی سفارش کی حمایت کریں گے ۔

بھارت ایکسپریس۔