Bharat Express

Delhi Riots 2020 Case: عمرخالد کی ضمانت عرضی پر ہائی کورٹ نے دہلی پولیس سے جواب طلب کیا

جے این یو کے سابق طالب علم عمرخالد کو 2020 کے دہلی فساد کے پیچھے مبینہ بڑی سازش کے معاملے میں غیرقانونی سرگرمیاں روک تھا ایکٹ (یواے پی اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

عمرخالد کی ضمانت عرضی پر ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔

دہلی فساد معاملے میں ملزم عمرخالد کی طرف سے داخل ضمانت عرضی پر دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت 29 اگست کو اس معاملے میں آئندہ سماعت کرے گی۔ اس سے پہلے کڑکڑڈوما کورٹ نے 28 مئی کو عمرخالد کی دوسری ضمانت عرضی کو خارج کردیا تھا، جس کے بعد انہوں نے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔

باربار عمرخالد کا نام

نچلی عدالت میں داخل ضمانت عرضی پر سماعت کے دوران عمرخالد کے وکیل نے کہا تھا کہ دہلی پولیس چارج شیٹ میں عمرخالد کے نام کا استعمال اس طرح سے کر رہی ہے، جیسے کوئی منتر ہو۔ چارج شیٹ میں باربار نام لینے اور جھوٹ بولنے سے کوئی ثبوت سچ ثابت نہیں ہوجائے گا۔ عمر خالد کے خلاف میڈیا ٹرائل بھی چلایا گیا۔

عمرخالد کے وکیل نے یہ بھی کہا تھا کہ ضمانت پرفیصلہ سناتے ہوئے عدالت کو ہرگواہ اور دستاویزات کا جائزہ لینا ہوگا۔ وکیل نے بھیما کورے گاؤں کیس میں ورنون گونجالوس اورشوما سین کیسزکا حوالہ دیا ہے۔ وہی اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرنے کہا تھا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ تفتیش میں بہت سی بے ضابطگیاں ہیں۔ یہ آزادی کی درخواست نہیں ہے۔

قابل ذکرہے کہ عمر خالد نے سپریم کورٹ سے اپنی ضمانت کی درخواست واپس لے لی تھی اور کہا تھا کہ اب وہ ٹرائل کورٹ میں درخواست داخل کریں گے۔ واضح رہے کہ عمرخالد کو 2020 کے دہلی فسادات کے پیچھے ایک مبینہ بڑی سازش کے سلسلے میں غیرقانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یواے پی اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت سے وہ جیل میں بند ہیں۔

Also Read