Bharat Express

Share Market Crashes After Budget 2024: بجٹ 2024 پیش ہونے کے بعد شیئر بازار میں کہرام، سرمایہ کاروں کے ڈوب گئے 10 لاکھ کروڑ

بمبئی اسٹاک ایکسچینج کا مرکزی انڈیکس سینسیکس تقریباً 1200 پوائنٹس گرکر 79224.32 پوائنٹس پرپہنچ گیا۔ تاہم، سینسیکس 80,724.30 پوائنٹس پر کھلا تھا۔ دوسری طرف نفٹی میں بھی تقریباً ایک فیصد کی گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ نفٹی 232.65 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 24,276.60 پوائنٹس پر کاروبارکرتا دیکھا گیا۔

بجٹ 2024 کے بعد شیئربازار میں کہرام مچ گیا ہے۔

بجٹ کے اعلان کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراوٹ دیکھی جارہی ہے۔ جہاں سینسیکس میں ڈیڑھ فیصد کی گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ دوسری طرف، نفٹی ٹریڈنگ سیشن کے دوران ایک فیصد کی گراوٹ کے ساتھ تجارت کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق، اسٹاک مارکیٹ میں مزید کمی دیکھی جا سکتی ہے۔ ملک کی سب سے بڑی کمپنی ریلائنس انڈسٹریزکے شیئرزمیں 2 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ دوسری طرف، ایس بی آئی میں تقریباً دوفیصد کی کمی دیکھی جا رہی ہے اورایل اینڈ ٹی کے حصص 4 فیصد سے زیادہ گر رہے ہیں۔
سینسیکس اور نفٹی میں زبردست گراوٹ
بجٹ کے اعلان کے بعد اسٹاک مارکیٹ کے دونوں بڑے انڈیکس سینسیکس اورنفٹی میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ بامبے اسٹاک ایکسچینج کا مرکزی انڈیکس سینسیکس تقریباً 1200 پوائنٹس گرکر79224.32 پوائنٹس پر آگیا۔ تاہم، سینسیکس 80,724.30 پوائنٹس پرکھلا تھا۔ دوسری طرف نفٹی میں بھی تقریباً ایک فیصد کی گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ نفٹی 232.65 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 24,276.60 پوائنٹس پرتجارت کرتا دیکھا گیا۔ تاہم، نفٹی 24,568.90 پوائنٹس پرکھلا تھا۔

کن شیئرمیں آئی بڑی کمی؟
بامبے اسٹاک ایکسچینج میں ملک کی سب سے بڑی کمپنی ریلائنس انڈسٹریزکے شیئرزمیں تقریباً دو فیصد کی گراوٹ آئی ہے، جس کے باعث کمپنی کے حصص (شیئر) کی قیمت 2927.10 روپئے تک پہنچ گئی۔ دوسری جانب ایل اینڈ ٹی کے شیئرمیں 5 فیصد سے زیادہ کی کمی دیکھی گئی ہے۔ اواین جی سی اورشری رام فائنانس کے حصص میں 3 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ ہے۔ ہندالکواور بجاج فائنانس کے شیئرمیں 2.50 فیصد سے زیادہ کی کمی دیکھی جا رہی ہے۔

سرمایہ کاروں کو بڑا نقصان
اسٹاک مارکیٹ میں اس گراوٹ کی وجہ سے سرمایہ کاروں کوچند گھنٹوں میں تقریباً 10 لاکھ کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ سرمایہ کاروں کا نقصان اورمنافع بی ایس ای کی مارکیٹ کیپ سے منسلک ہے۔ ایک دن پہلے، بی ایس ای کی مارکیٹ کیپ 4,48,32,227.50 کروڑ روپئے تھی، جوٹریڈنگ سیشن کے دوران گھٹ کر 4,38,36,540.32 کروڑ روپئے پرآگئی۔ اس کا مطلب ہے کہ سرمایہ کاروں کوتقریباً 10 لاکھ کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ اس وقت بی ایس ای کی مارکیٹ کیپ 4,43,28,902.63 کروڑ روپئے پرنظرآرہی ہے۔

 بھارت ایکسپریس

Also Read