دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال (فائل فوٹو)
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال شراب پالیسی سے متعلق بدعنوانی معاملے میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ کیجریوال نے ضمانت کے علاوہ اپنی گرفتاری کو بھی دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج دیا ہے۔ پیر کے روزہائی کورٹ میں سی بی آئی سے متعلق اینٹی کرپشن ایکٹ کے معاملے میں سماعت ہوئی۔ دونوں فریق کی دلیلیں سننے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔ ضمانت پر اگلی سماعت 29 جولائی کو ہوگی۔
سی بی آئی سے متعلق معاملے میں کیجریوال نے ضمانت کے لئے نچلی عدالت میں عرضی داخل نہ کرکے سیدھے طور پر دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ گزشتہ سماعت پر سی بی آئی نے اس بات پر اعتراض بھی ظاہرکیا تھا، لیکن کیجریوال کی طرف سے کہا گیا کہ وہ ضمانت کے لئے سیدھا ہائی کورٹ جاسکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے اپنے کئی معاملوں میں یہ نظم دیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ میں اروند کیجریوال کی سی بی آئی کے ذریعہ گرفتاری کو چیلنج دینے اورضمانت پرسماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منوسنگھوی اورسی بی آئی کے وکیل ڈی پی سنگھ دونوں نے ہی اپنی دلیل میں پاکستان کا ذکرکیا۔
عدالت میں دی گئیں یہ دلیلیں
جج نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے یہ سمجھ سکتی ہوں کہ پی ایم ایل اے کی دفعہ -19 کی شرائط سی آرپی سی سے الگ ہیں۔ ڈی پی سنگھ نے کہا کہ میں گرفتاری کی تاریخ پر سبھی ممکنہ وجوہات اور اشیاء دکھا سکتا ہوں۔ میں صرف شک کی بنیاد پرایسا کرسکتا ہوں جبکہ پی ایم ایل اے میں وہ ایسا تبھی کرسکتے ہیں جب یہ دکھانے کے لئے اشیا ہوں کہ وہ جرائم کے قصوروارہوں۔ آئی پی سی میں یہ شق ہے کہ میرے پاس ایسی اشیاء ہوں جو شک ظاہرکرتی ہوں۔ عدالت نے کہا کہ ان کا ترک ہے کہ مارچ میں اشیاء موجود تھی۔ مارچ سے جون تک آپ نے انتظارکیوں کیا، یہی مختصردلیل ہے۔ اروند کیجریوال کے وکیل رمیش گپتا نے کہا کہ یہ صرف نوٹس دینے کی ضرورت ہے۔ ایک بات صرف یہ ہے کہ گرفتاری کیوں ضروری ہے؟ ڈی پی سنگھ نے جواب دیا کہ وہ آسانی سے چیزوں کوگمراہ کرتے ہیں اورہم ایسا نہیں کرتے۔ یہ بعد کا حصہ ہے۔ اگرمیرے پاس گرفتاری کی کافی وجوہات ہیں تومیں کرسکتا ہوں۔
سپریم کورٹ سے کیجریوال کو مل چکی ہے راحت
اس سے پہلے کیجریوال کو ای ڈی معاملے میں سپریم کورٹ سے پہلے ہی راحت مل چکی ہے۔ سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو چیلنج دیتے ہوئے اسے غیرقانونی بتایا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں اٹھائے گئے قانونی سوالوں کو دیکھنے کے لئے معاملے کو بڑی بینچ کے پاس بھیج دیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے عبوری ضمانت دینے کا حکم دیا تھا۔ اگردہلی ہائی کورٹ سے سی بی آئی معاملے میں کیجریوال کو راحت ملتی ہے تو ان کا جیل سے باہرآنے کا راستہ واضح ہوجائے گا۔ وزیراعلیٰ کیجریوال دہلی شراب گھوٹالے کے معاملے میں اہم ملزم ہیں۔ اب دیکھنا ہوگا کہ عدالت آج کیا فیصلہ سناتی ہے۔ دہلی کی شراب پالیسی سے متعلق بدعنوانی معاملے میں وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتارکیا تھا۔ اس کے بعد عدالتی حراست سے ہی 26 جون کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال 26 سے 29 جون تک سی بی آئی کی حراست میں رہے تھے۔ فی الحال اروند کیجریوال دونوں ہی معاملوں میں عدالتی حراست میں ہیں۔
بھارت ایکسپریس-