عتیق احمد کے وکیل وجے مشرا
پریاگ راج: اتر پردیش میں پریاگ راج پولیس نے عتیق احمد کے وکیل وجے مشرا کو کنٹونمنٹ پولیس اسٹیشن میں ہسٹری شیٹر کے طور پر درج کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، پولیس نے پہلے ہی عتیق احمد کے بیٹوں محمد عمر اور علی احمد کو پریاگ راج ضلع کے خلد آباد پولیس اسٹیشن میں ہسٹری شیٹر کے طور پر بالترتیب ’48بی‘ اور ’57بی‘ نمبروں کے ساتھ درج کیا ہے۔
وجے مشرا عتیق احمد کے دوسرے وکیل ہیں جنہیں ہسٹری شیٹر کے طور پر درج کیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ جون میں ایک اور وکیل خان صولت حنیف کو ہسٹری شیٹر کے طور پر درج کیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ وجے مشرا کے خلاف ضلع کے مختلف تھانوں میں نو مقدمات درج ہیں۔ دریا آباد میں لکڑی کے تاجر سے وصولی کرنے کے الزام میں انہیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ وہ فی الحال نینی سینٹرل جیل میں بند ہیں۔
پولیس نے وکیل امیش پال قتل کیس میں وجے مشرا کو بھی ملزم بنایا تھا۔ سٹی ڈپٹی کمشنر آف پولیس دیپک بھوکر نے کہا کہ پولیس عتیق کے گینگ کے ارکان پر شکنجہ کس رہی ہے۔
عتیق کے وکیل خان صولت حنیف کو پہلے ہی وکیل امیش پال کے اغوا اور حملہ کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ خان صولت حنیف کے خلاف چار فوجداری مقدمات درج ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ عتیق احمد کو اتر پردیش کے ایک بدنام مافیا اور لیڈر کے طور پر جانا جاتا تھا۔ وہ سماج وادی پارٹی سے رکن اسمبلی اور اتر پردیش اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔ پچھلے سال، انہیں اور ان کے بھائی اشرف کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا جب انہیں چیک اپ کے لیے اسپتال لے جایا جا رہا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔