Bharat Express

Supreme Court News: مارکنڈے کاٹجو نے سپریم کورٹ کے ججز کو لکھاخط، سنجیو بھٹ، عمر خالد اور دیگر کی رہائی کا کیا مطالبہ

مارکنڈے کاٹجو نے لکھا، سنجیو بھٹ ایک سینئر آئی پی ایس پولیس افسر تھے۔ گجرات حکومت نے انہیں 1996 کے ایک پرانے کیس میں جھوٹے الزامات میں گرفتار کر کے سزا سنائی۔ وہ 2018 سے جیل میں ہیں۔

مارکنڈے کاٹجو نے سپریم کورٹ کے ججز کو لکھاخط،

سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو نے سپریم کورٹ کے ججز کو کھلا خط لکھا ہے۔ خط میں انہوں نے سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ، عمر خالد، بھیما کوریگاؤں واقعہ کے ملزم انسانی حقوق کے کارکنوں اور اضلاع میں قید تمام مسلمانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جسٹس کاٹجو نے خط میں لکھا ہے کہ میں احترام کے ساتھ آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ عدالت جیل میں کچھ لوگوں کے مقدمات پر نظر ثانی کرے۔ ان امور کے متعلق میرا ماننا ہے کہ  وہ بے قصور ہیں اور مودی حکومت کے سیاسی انتقام کی وجہ سے انہیں غلط طریقے سے قید کیا گیا ہے۔ عدالت ان پر لگائے گئے جھوٹے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم جاری کرے۔ کاٹجو نے سنجیو بھٹ، عمر خالد، بھیما کوریگاؤں کے ملزم، پروفیسر سائبابا سمیت کئی لوگوں کو جیل سے رہا کرنے کی درخواست کی ہے۔

1. مارکنڈے کاٹجو نے لکھا، سنجیو بھٹ ایک سینئر آئی پی ایس پولیس افسر تھے۔ گجرات حکومت نے انہیں 1996 کے ایک پرانے کیس میں جھوٹے الزامات میں گرفتار کر کے سزا سنائی۔ وہ 2018 سے جیل میں ہیں۔ انہیں پولیس سے بھی برخاست کر دیا گیا ہے اور اسے اور اس کے خاندان کو کئی طرح سے ہراساں کیا گیا ہے۔

2. کاٹجو نے لکھا کہ عمر خالد نے جے این یو سے پی ایچ ڈی کی ہے۔ وہ ایک سماجی کارکن تھے۔ انہیں یو اے پی اے اور آئی پی سی کی کئی دیگر دفعات کے تحت بغاوت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ میرے خیال میں یہ سب سراسر من گھڑت اور جعلی ہے۔ وہ 2020 سے جیل میں ہے۔ ان کا اصل جرم مسلمان ہونا ہے۔ جے این یو میں اسی واقعے میں کنہیا کمار پر بھی ایسے ہی الزامات لگائے گئے تھے۔ ہندو ہونے کی وجہ سے رہا ہو جاتا ہے۔

3. سابق جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے خط میں لکھا کہ بھیما کوریگاؤں کے ان ملزمان کے خلاف تمام الزامات فرضی معلوم ہوتے ہیں۔ ان کو مسترد کر دینا چاہیے۔

4. انہوں نے لکھا کہ ہندوستان میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف الزامات کو فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔ مودی حکومت تنقید کرنے والوں کو اکثر گرفتار کرتی ہے۔ جبکہ جمہوریت میں حکومت پر تنقید کرنا عوام کا حق ہے۔

5. کاٹجو نے مزید لکھا، پروفیسر سائی بابا کے معاملے پر دوبارہ غور کیا جانا چاہیے۔ اس کے خلاف تمام الزامات کو ختم کیا جائے۔ کیونکہ وہ بالکل بے گناہ دکھائی دیتے ہیں اور پولیس نے ان کے خلاف جو ثبوت بنائے ہیں وہ بھی غلط ہیں۔

6. سابق جسٹس مارکنڈے کاٹجو کے خط کے مطابق، بڑی تعداد میں بے قصور مسلمان دہشت گردی، غداری، یو اے پی اے وغیرہ کے جھوٹے الزامات میں طویل عرصے سے جیل میں ہیں۔ ان کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ ایک مسلمان ہے جس سے مودی نفرت کرتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔