Bharat Express

Union Budget 2023: مودی حکومت کا آخری مکمل بجٹ ، دروپدی مرمو کا پہلا خطاب اور 2024 میں لوک سبھا انتخابات

2024 کے انتخابات سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کا آخری مکمل بجٹ ہوگا، جو شرح سود میں اضافے اور سست عالمی شرح نمو کے درمیان آرہا ہے، ایسے میں وہ زیادہ پاپولسٹ بجٹ بنانے سے گریز کر سکتے ہیں۔ بلوم برگ کے ایک سروے میں ماہرین معاشیات کا خیال ہے کہ مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 5.9 فیصد تک محدود ہے۔ پہلے یہ 6.4 فیصد تھا

مودی حکومت کا آخری مکمل بجٹ

Union Budget 2023:مودی حکومت 1 فروری 2023 کو بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، جو اپنی دوسری میعاد کی آخری مکمل مدت ہے۔ ٹھیک ایک سال بعد 2024 میں لوک سبھا انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس سے پہلے حکومت 2024 میں عبوری بجٹ پیش کر سکے گی۔ مودی حکومت یہ مکمل بجٹ ایسے وقت پیش کرنے جا رہی ہے جب کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی مودی حکومت کو گھیرنے کے لیے بھارت جوڑو یاترا پر نکلے ہوئے تھے، جو ابھی ختم ہوئی ہے۔ راہل گاندھی نے مودی حکومت کی پالیسیوں پر سخت بات کی ہے۔ اب اہم اپوزیشن پارٹی نے ہاتھ سے ہاتھ جوڑکر مہم شروع کر دی ہے۔ اس مشن کے تحت پارٹی گھر گھر جا کر مودی حکومت کی ناکامیوں کی چارج شیٹ بانٹ رہی ہے۔ انتخابات کے قریب آتے ہی مودی حکومت پر سیاسی حملے تیز ہوتے جائیں گے۔ مودی حکومت پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اپنے وزراء کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مرکزی حکومت کی کامیابی کو ہر گھر تک لے جائیں اور متوسط ​​طبقے سے جڑیں۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آنے والا بجٹ پاپولسٹ ہوگا یا عالمی معاشی بحران کے پیش نظر معاشی ترقی کونیا رخ دے گا ۔

یہ 2024 کے انتخابات سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کا آخری مکمل بجٹ ہوگا، جو شرح سود میں اضافے اور سست عالمی شرح نمو کے درمیان آرہا ہے، ایسے میں وہ زیادہ پاپولسٹ بجٹ بنانے سے گریز کر سکتے ہیں۔ بلوم برگ کے ایک سروے میں ماہرین معاشیات کا خیال ہے کہ مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 5.9 فیصد تک محدود ہے۔ پہلے یہ 6.4 فیصد تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ آئندہ سال بھی ریکارڈ قرض لینے کی ضرورت سے بھرپور
ہوگا۔

گزشتہ ایک سال میں مہنگائی نے عام آدمی کو سب سے زیادہ پریشان کیا ہے۔ خاص طور پر متوسط ​​طبقہ۔ پیٹرول ڈیزل سے لے کر سی این جی، پی این جی، خوردنی تیل، آٹا، چاول سب کچھ مہنگا ہو گیا ہے۔ اس پر حکومت نے پیکڈ فوڈ آئٹمز پر جی ایس ٹی بڑھا دیا۔ مہنگائی پر قابو پانے کے نام پر آر بی آئی نے قرض مہنگا کر دیا۔ نتیجتاً، ہوم لون EMIs مہنگے ہو گئے ہیں، جس نے بچتوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ ایسے میں مودی حکومت پر اس بجٹ میں متوسط ​​طبقے کو راحت دینے کا سب سے بڑا دباؤ ہے۔