سپریم کورٹ سے ملی اروند کیجریوال کی ضمانت کو عام آدمی پارٹی نے سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔
Arvind Kejriwal: دہلی شراب کی پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت کی مدت بڑھانے پر سپریم کورٹ سے دھچکے کے بعد سی ایم اروند کیجریوال نے راؤز ایونیو کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس معاملے کی سماعت جمعرات (30 مئی 2024) کو دوپہر 2 بجے ہو سکتی ہے۔ سپریم کورٹ رجسٹری نے بدھ (29 مئی 2024) کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت کی مدت میں سات دن کی توسیع کے لیے درخواست کی سماعت کے لیے فہرست دینے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگر سی ایم کیجریوال کو ضمانت کے لیے نچلی عدالت سے رجوع کرنے کی اجازت دی گئی ہے تو یہ عرضی سماعت کے لائق نہیں ہے۔
اروند کیجریوال نے کیا دلیل دی؟
اروند کیجریوال نے صحت سے متعلق کچھ ٹیسٹ کرانے کے لیے عبوری ضمانت میں سات دن کی توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کا وزن اچانک کم ہوگیا ہے۔ کیٹون کی سطح بہت زیادہ ہے۔ ایسی صورتحال میں PET-CT سکین سمیت کچھ ٹیسٹ کرنے پڑتے ہیں۔
اروند کیجریوال کو کب تک ضمانت ملی؟
لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دی تھی۔ لوک سبھا انتخابات کے ساتویں یعنی آخری مرحلے کے لیے یکم جون کو ہی ووٹنگ ہونی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Monsoon in India: کیرلہ میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش، شمال مشرق کی طرف بڑھ رہے ہیں بادل
کیا ہے الزام؟
ای ڈی نے اروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی میں بے قاعدگیوں کا اہم سازشی قرار دیا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس میں AAP کے کئی دوسرے لیڈر بھی ملوث ہیں۔ وہیں AAP نے ای ڈی کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
اے اے پی نے کیا کہا؟
عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی نے حال ہی میں بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سب سیاسی انتقام کے جذبے سے کیا جا رہا ہے، لیکن لوگ یہ سب دیکھ رہے ہیں اور اس کا جواب دیں گے۔
-بھارت ایکسپریس