Bharat Express

Delhi High Court: دہلی ہائی کورٹ نے سینٹرل رج میں درخت کاٹنے پر پابندی لگا دی، کچرا ہٹانے کا حکم دیا

دہلی ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ عدالت کی اجازت کے بغیر قومی راجدھانی میں سینٹرل رج پر درختوں کی مزید کٹائی یا جھاڑیوں کو نہیں ہٹایا جائے گا۔

دہلی ہائی کورٹ نے  بی سی ڈی اور ڈی ایچ سی بی اےکوخواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کی درخواست پر مانگتے ہوئے نوٹس کیاجاری

دہلی ہائی کورٹ نے دہلی کے محکمہ جنگلات کو عدالت کی اجازت کے بغیر دارالحکومت کے ریز ایریا میں درخت نہ کاٹنے اور جھاڑیوں کو نہ ہٹانے کا حکم دیا اور اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ کچرا یا کوئی اور فضلہ ریز ایریا میں نہ پھینکا جائے۔ مذکورہ تبصرہ کرتے ہوئے جسٹس منی پشکرنا نے محکمہ کے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ رج ایریا سے تمام کوڑا کرکٹ اور کچرے کو ہٹانے کے لیے فوری کارروائی کریں۔ رج ایریا کی تصاویر دیکھنے کے بعد جسٹس نے کہا کہ وہاں آتش زنی کی گئی تھی۔ اس سے وہ پریشان ہے۔ جس کی وجہ سے نہ صرف درخت بلکہ جھاڑیاں بھی تباہ ہو گئی ہیں۔ صرف خالی زمین رہ گئی ہے۔ تصویروں میں بڑے پیمانے پر کچرا پھینکنا بھی نظر آ رہا ہے۔ یہ بہت سنگین صورتحال ہے۔

سماعت 24 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کٹائی اور جھاڑیوں کو ہٹا کر ریز ایریا کو برباد نہیں ہونے دیا جا سکتا۔ جبکہ دارالحکومت پہلے ہی بڑھتی ہوئی آلودگی کے مسئلے سے نبرد آزما ہے جو خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے۔ جسٹس نے یہ بھی کہا کہ رج ایریا ہمارا سبز ورثہ ہے۔ اس کا استعمال کوڑا کرکٹ اور دیگر فضلہ مواد کو پھینکنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ یہ علاقہ نہ صرف دہلی کو سبز احاطہ فراہم کرتا ہے بلکہ ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے بھی قیمتی ہے۔ اس صورتحال میں محکمہ جنگلات کو وضاحت کرنی چاہیے کہ اس علاقے میں درخت کاٹنے اور کوڑا کرکٹ پھینکنے کی اجازت کیسے دی گئی۔ انہوں نے مزید سماعت 24 مئی تک ملتوی کر دی۔ ڈپٹی فاریسٹ کنزرویٹر (ویسٹ ڈویژن) کو بھی اگلی سماعت پر حاضر ہونے کی ہدایت کی۔

محکمہ جنگلات نے اگست 2023 میں عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی۔

عدالت نے یہ ہدایات انجلی کالج آف فارمیسی اینڈ سائنس کے توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران دی ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ محکمہ جنگلات نے اگست 2023 میں عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ ریز ایریا کی نگرانی کے لیے عملہ تعینات کرے گا، تاکہ وہاں کوئی ڈمپنگ نہ ہو اور مزید درختوں کی کٹائی نہ ہو۔ Amicus Curiae نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس یقین دہانی کے باوجود بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی اور جنگلات کی زمین کو صاف کیا جا رہا ہے۔ درختوں کے علاوہ جنگل کی جھاڑیوں اور دیگر پودوں کو بھی صاف کیا جا رہا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔