Bharat Express

کتنا مشکل تھا ’ہیرامنڈی‘ میں ملیکا جان کے جنسی استحصال والا سین، پوری طرح ڈرے ہوئے تھے برطانوی پولیس افسر

جیسن شاہ نے اس سیریز میں ملیکا جان یعنی منیشا کوئرالہ کے ساتھ جنسی استحصال والے سین پر کھل کربات کی ہے۔

Heeramandi: اس وقت ہرطرف صرف اورصرف سنجے لیلا بھسانی کے ذریعہ بنائی گئی ویب سیریز ’ہیرامنڈی‘ کی ہی بحث ہو رہی ہے۔ اس ویب سیریز میں کئی عظیم فنکاروں نے کام کیا ہے۔ وہیں سبھی اسٹارس نے اپنے کردار میں جان ڈال دی ہے۔ خاص طور پراسی سیریز کے برطانوی پولیس افسر ایلیسٹر کارٹ رائٹ یعنی اداکار جے شاہ۔ ان کے کردار کی ہرکوئی خوب تعریف کررہا ہے۔ اسی درمیان جیسن شاہ نے اس سیریز میں ملیکا جان یعنی منیشا کوئرالہ کے ساتھ جنسی استحصال والے سین پر کھل کربات کی ہے۔

جیسن نے بتایا کتنا مشکل سین تھا

اس ویب سیریز میں ملیکا جان عرف منیشا کوئرالہ کارٹ رائٹ بنتی نہیں ہیں، جس سے وہ سوچ لیتا ہے کہ وہ ملیکا جان کو برباد کردے گا۔ اسے ایک وقت میں ایسا ہی ایک موقع مل جاتا ہے اور کارٹ رائٹ اپنے کچھ پولیس افسران سے ملیکا جان کا جنسی استحصال کراتے ہیں۔ اب اس سین کو کس طرح سے شوٹ کیا گیا تھا، اس بارے میں جیسن نے بتایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے لئے یہ سین شوٹ کرنا کتنا مشکل اور سینسیٹیو رہا۔ ہر چیز کو بہت ناپ تول کر انہیں کرنا پڑا۔ کیونکہ منیشا ان سے عمر میں بڑی تھیں اور انہیں تھپڑا مارکریہ سین شوٹ کرنا بے حد مشکل تھا۔

آپ کو بتادیں کہ جیسن نے فلمی بیٹ اوٹی ٹی کو بتایا کہ ”مجھے عجیب لگ رہا تھا۔ سنجے سرچاہتے تھے کہ میں منیشا کو بہت ریئل ہوکرتھپڑ ماروں۔ لیکن میں بہت احتیاط برت رہا تھا۔ میں اپنی اداکاری کو دیکھ رہا تھا۔ اداکارنے بتایا کہ ایک سین میں تو مجھ سے ان کی ناک کی نتھنی تک اترگئی تھی۔ میں نے سنجے سرسے کہا کہ اگرمیں اور منیشا کوئرالہ کوآرڈینیشن میں نہیں رہے تو شاید منیشا کو چوٹ لگ سکتی ہے۔ وہ مجھ سے عمر میں بڑی ہیں اور اگرانہیں چوٹ لگتی ہے تو مجھے اچھا نہیں لگے گا۔ میری ذمہ داری تھی کہ میں یہ سین سنبھل کر کروں۔ تو میں نے بہت دھیان سے کیا۔“

 بھارت ایکسپریس۔