Bharat Express

Vikram lander

23 اگست 2023 کو، ہندوستان چندریان 3 مشن کے ذریعے چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک اور چاند کے جنوبی قطب تک پہنچنے والا پہلا ملک بن گیا۔

چندریان 3 مشن کے بارے میں مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے جمعرات کو لوک سبھا میں کہا کہ ملک اب پرگیان اور وکرم کے چند گھنٹوں میں نیند سے بیدار ہونے کا انتظار کر رہا ہے، ایک بار ایسا ہونے کے بعد ہندوستان دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا۔ ..

اسرو نے چندریان-3 کے وکرم لینڈر سے منسلک چسٹ پے لوڈ کی چاند کی سطح پر درجہ حرارت کی تبدیلی کا گراف جاری کیا۔ اسرو کی طرف سے جاری کردہ گراف میں چاند کی سطح کا درجہ حرارت -10 ڈگری سیلسیس سے 50 ڈگری سیلسیس سے زیادہ دکھائی دے رہا ہے

چندریان 3 کے بارے میں اسرو کے چیئرمین نے بتایا کہ سب کچھ بہت اچھے طریقے سے کام کر رہا ہے۔ اس کا لینڈر، روور اچھی حالت میں ہیں اور پانچوں آلات کو آپریشنل کر دیا گیا ہے۔ یہ اب بہترین ڈیٹا دے رہا ہے۔

سوال یہ ہے کہ دنیا کے ممالک کی دلچسپی چاند میں اچانک اتنی کیوں بڑھ گئی ہے؟ اس کا جواب ایک سال قبل روسی خلائی ایجنسی راسکاسماس کا ایک اعلان ہے جس میں اس نے اعلان کیا تھا کہ ’’سال 2040 تک وہ چاند پر ایک کالونی بسائے گا، یعنی انسانی بستی، جہاں سانس لینے کے لیے آکسیجن، پینے کے لیے پانی اورکھانے کا سامان ہوگا۔

بھارت کے تیسرے چاند مشن چندریان-3 نے چاند کے جنوبی قطب پر اتر کر تاریخ رقم کردی ہے۔ خلائی ایجنسی اسرو کے مطابق، چندریان-3 نے بدھ کی شام 6.04 بجے چاند کے جنوبی قطب پر سافٹ لینڈنگ میں کامیاب رہا۔ چندریان 3 مشن کے ساتھ ساتھ، دو الفاظ بار بار سنے اور پڑھے گئے ہیں ۔

مشن چندریان-3 کی کامیاب لینڈنگ کے بعد پورے ملک میں جوش و جنون اور جشن کا سماں ہے۔ کامیاب لینڈنگ پر پورا ملک اسرو اور اس کے سائندانوں کو مبارکباد پیش کررہا ہے۔ پی ایم مودی نےخصوصی خطاب میں اسرو کی خدمات کو یاد کیا ،اسرو کی کامیابی پر مبارکباد دی۔

نیشنل جیوگرافک انڈیا کے اشتراک کردہ ایک بیان میں، سنیتا ولیمز نے چاند کی سطح کی کھوج کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف اس سے ظاہر ہونے والی معلومات کے لیے، بلکہ زمین سے باہر زندگی کی تلاش کے لیے بھی اہم ہے۔

ISRO نے جمعرات کے روز ٹویٹ کیا کہ لینڈر ماڈیول کے ہندوستانی وقت کے مطابق شام 4 بجے کے قریب ڈیبوسٹنگ (سست ہونے کا عمل) سے گزر کر چاند کے قدرے نچلے مدار میں اترنے کا امکان ہے۔

چاند پر پانی کا نام و نشان تک نہیں ہے۔ تاہم سائنسدانوں نے کچھ ایسی جگہوں پر پانی کا امکان بتایا ہے جو قطب جنوبی کے نچلے حصے میں برف کی صورت میں پوشیدہ حالت میں ہو سکتا ہے۔ لیکن ابھی تک اس کی سائنسی جانچ اور تصدیق ہونا باقی ہے