Bharat Express

Uttar Pradesh Government

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے صاف کہا کہ آپ 700 سالہ تاریخ کو اس طرح تباہ نہیں کر سکتے۔ سی جے آئی نے کہا کہ اگر ہم ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھتے ہیں تب بھی بچوں کے والدین انہیں مدرسہ بھیجیں گے۔

دراصل، اتر پردیش کی سیاست میں ہر پارٹی پسماندہ طبقات کی مدد کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس بار جب عام انتخابات کے نتائج آئے تو کہا گیا کہ ناراض پسماندہ طبقات نے اس بار بی جے پی سے خود کو دور کر لیا ہے۔ اس حوالے سے کئی بحثیں شروع ہو گئیں۔

ریاست کے پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ یعنی پی ڈبلیو ڈی کو یہ کام سونپا گیا ہے۔ محکمہ نے اب تک 700 سے زائد پرانے پلوں کا سروے کیا ہے جن میں سے تقریباً 80 ناکارہ یا بڑی مرمت کے محتاج پائے گئے ہیں۔حکام نے بتایا کہ ابھی سروے جاری ہے اور حتمی رپورٹ اگلے ہفتے تک تیار ہونے کا امکان ہے۔

گزشتہ سال ستمبر میں ہائی کورٹ نے انصاری کو اس کیس میں بری کرنے کے ٹرائل کورٹ کے حکم کو مسترد کر دیا تھا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ٹرائل کورٹ نے جیلر کے شواہد کو مکمل طور پر نظر انداز کیا اور صرف اس کے جرح پر غور کیا۔

یوپی کی 60% سے زیادہ آبادی کام کرنے کی عمر کی ہے۔ اس ریاست کے نوجوانوں کی صلاحیتیں بہت مضبوط ہیں۔ وہ اسٹارٹ اپ سیکٹر میں بہت کچھ کرسکتے ہیں اور اسٹارٹ اپ ہی مستقبل ہے۔

اس کے پیش نظر یوپی روڈ ویز کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) ڈاکٹر سنجے کمار نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تمام افسران کو واضح ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھند کی وجہ سے حادثات کو روکنے کے لیے یوپی ٹرانسپورٹ کی بسیں رات کے وقت نہیں چلیں گی۔

یہ ٹیکنالوجی فی الحال گجرات میں کام کر رہی ہے۔ اس سے پہلے، یوپی کے محکمہ تعلیم نے ملازمین کی حاضری کو نشان زد کرنے اور ان کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے ایک 'سیلفی' اسکیم شروع کی تھی۔

اتر پردیش میں نئی حکومت کے قیام کو آٹھ ماہ مکمل ہو چکے ہیں۔ ایسے میں اس طرف بھی توجہ دی جارہی ہے کہ ان 8 ماہ میں کن وزارتوں اور وزراء نے عوام کی توقعات کا ساتھ دیا ہے۔

بدھ کو بہرائچ ضلع کے ٹپے سپاہ علاقے میں بس اور ٹرک میں زور دار ٹکر ہو گئی، جس کی وجہ سے 6 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق زخمیوں میں چار کی حالت ..

اتر پردیش میں یوگی حکومت نے امن و امان کو بہتر بنانے کے لئے کئی اضلاع میں آئی پی ایس افسران کے تبادلے کیے ہیں۔ جس میں آگرہ، وارانسی، گوتم بدھ نگر، متھرا، غازی آباد، ایودھیا، لکھنؤ، بہرائچ اور پریاگ راج سمیت کئی اضلاع سے 16 آئی پی ایس افسران کا تبادلہ کیا گیا ہے۔