Bharat Express

Pakistan Government

پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین  عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں ہے، موجودہ حکومت نے پاکستان کی امید ختم کردی ہے۔

پاکستان میں ایکس پر پابندی آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی نہیں ہے، آرٹیکل 19 آزادی اظہار رائے کی اجازت دیتا ہے، تاہم آزادی اظہار رائے پر قانون کے مطابق کچھ پابندی بھی ہوتی ہیں، سوشل میڈیا اور ایکس پر ملکی اداروں کےخلاف نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کیا جاتا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے جیل میں ناروا سلوک پر بھوک ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پارٹی سے مشاورت کے بعد بھوک ہڑتال کی تاریخ دیں گے۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کل پارٹی رہنماؤں کو بلایا تھا انہیں نہیں ملنے دیا گیا۔

اضافی ٹیکس ہدف پورا کرنے کےلیے سیلز ٹیکس کی شرح مزید 1 فیصد بڑھانے کا امکان ہے۔ سیلز ٹیکس شرح بڑھنے سے تقریباً 100 ارب روپے اضافی ریونیو متوقع ہے۔ سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد سے بڑھ کر 19 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا جب تک غلطیاں تسلیم نہ کریں خود کودرست نہیں کر سکتے، ریفرنس میں 5 سوالات اٹھائے گئے ہیں، ذوالفقارعلی بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا، سپریم کورٹ کی رائے متفقہ ہوگی، بھٹو کے ٹرائل میں بنیادی حق پر عمل نہیں کیا گیا۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہم نے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی طرف سے جبر و ستم ہو رہا ہے، فلسطینیوں کا مسئلہ عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا چاہیے، چاہتے ہیں فلسطینی عوام آزاد ریاست کے طور پر قائم ہو اور القدس فلسطین کا دارالخلافہ ہونا چاہیے۔

پاکستانی  گرین بیک کرنسی دوپہر ایک بجے کے قریب انٹربینک مارکیٹ میں 298.65 پاکستانی روپئے کی ریکارڈ سطح پر فروخت ہو رہی تھی، تاہم اب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 306 پاکستانی روپئے کا ہو گیا ہے۔ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق مقامی کرنسی (روپیہ) کل 297.13 پاکستانی روپئے پر بند ہوئی تھی۔

پاکستان اس دوران خراب صورتحال سے جدوجہد کررہا ہے۔ ملک کے حالات کافی نازک بنے ہوئے ہیں۔ ایک طرف اقتصادی حالات نے پاکستان کی کمرتوڑی ہوئی ہے۔ وہیں سیاسی حالات بھی انتہائی بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔

پاکستان کا زرمبادلہ 8 سال کے سب سے نچلی سطح پر ہے اور یہ اعدادوشمار 5.6 ارب ڈالر تک سمٹ گیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کی کرنسی میں بھی بھاری گراوٹ کا دور جاری ہے۔